سندھ ہائیکورٹ نے نوری آباد سائیٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

0
21

سندھ ہائیکورٹ نے نوری آباد سائیٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے نوری آباد سائیٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو نوری آباد سائیٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ انڈسٹریل ایریاز میں زمینوں پر کیا دھندا بنا رکھا ہے؟ سائیٹ ایریاز میں کیا تباہی مچا رکھی ہے؟ پیسے لے کر آج اس کو اور کل کسی اور کو قبضے کرائے جا رہے ہیں۔ اللہ کو جان آپ نے اور ہم نے بھی دینی ہے۔ جس کا پلاٹ ہے اس کا حق اسے کیوں نہیں دیتے؟

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ سائیٹ ایریاز کے عہدیداران کرپٹ ہیں۔ سائیٹ ایریاز میں عہدیدران نے مال پانی کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ سکھر میں زمینوں پر قبضے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ سرکاری اراضی پر قبضے کرکے ہوٹل بنائے گئے۔ جب سیکریٹری کو ایکشن کا کہا تو سیکریٹری نے عمل درآمد نہیں کیا۔ اس مافیا نے باہر چلے جانا ہے۔ ہم نے تو یہیں پیدا ہوئے یہیں مریں گے۔ انہوں نے سیاست کرنی ہے اور پھر باہر چلے جانا ہے۔ ذمہ دار پولیس افسران بیان دے کر چلے جاتے ہیں۔ پھر وہی پولیس افسران گھر جا کر سو جاتے ہیں۔ ان سب پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
فٹبال کے بادشاہ‘ اور لیجنڈری کھلاڑی پیلے 82 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی والدہ 100 برس کی عمر میں چل بسیں
لاہور انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمت بڑھانے کی اجازت دینے سے انکار
2022 نئے جیو پولیٹیکل دور کا آغازثابت ہوا، چین امریکہ کیلئے سب سے بڑاخطرہ
کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لئے
سرکاری وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ 4 ایکٹر میں سے بیشتر ایریا درخواستگزار کو دے دیا گیا۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پولیس افسران کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ میں خود عدالت کے ساتھ ہوں۔ عدالت پولیس افسران کیخلاف کارروائی کرے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ سائیٹ ایریاز میں کرپشن کے لیے لیز جاری نہیں کی جاتی۔

جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس میں کہا کہ سائیٹ لیمٹڈ کے باپ کی پراپرٹی ہے کیا؟ لوگوں کی پراپرٹی ہیں، ڈیپارٹمنٹ نے دھندا بنا رکھا ہے۔ ان سب کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 2005 میں پونے 5 ایکٹر اراضی الاٹ کی گئی۔ نوری آباد سائیٹ لمیٹڈ نے مزید چار پلاٹس بنا کر بینچ ڈالے۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply