سندھ حکومت اساتذہ، طالب علموں اور والدین کے جذبات کے ساتھ سنگین مذاق کررہی ہے : عظیم صدیقی

0
28

سندھ حکومت اساتذہ، طالب علم اور والدین کے جذبات کے ساتھ سنگین مذاق کررہی ہے۔ 18 ماہ سے حکومت تعلیمی اداروں کو کرونا کے نام پر دھوکہ دے رہی ہے۔ 17 اگست کو اسٹرئیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر تعلیم نے اسکول کھولنے کا اعلان تو کردیا اور وہ اخبار ات میں چھپ بھی گیا تھا لیکن نوٹیفیکیشن کا جاری نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ کانفرنس اور پریس ریلیز بھی سابقہ کی طرح تعلیمی اداروں کے ساتھ دھوکے بازی کا مظاہرہ تھا۔
17 اگست کو وزیر صحت کو اسکول کھولنے پر کوئی اعتراض نہیں تھا اور اب صرف دو دن بعد کرونا کا بھوت سوار ہوگیا۔ سندھ حکومت مسلسل تعلیمی اداروں کے ساتھ بدنیتی کے ساتھ پیش آرہی ہے۔ یہ بات شعبہ تعلیم جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے ڈائریکٹر محمد عظیم صدیقی نے ایسوسی ایشنز ، اسکولوں کے سربراہان اور اساتذہ کے ایک بڑی تعداد کے ساتھ مشترکہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے اساتذہ کی ویکسین کا کہہ کر اسکول بند رکھے گئے اب جب کہ 95 فیصد اسٹاف ویکسین لگواچکا ہے تو اب والدین کی شرط عائد کردی۔یہ ریاست کو ترقی تعلیم کے میدان میں ترقی دینے اقداما ت نہیں بلکہ تباہی کے دہانے پر لے جانے والے اقدامات ہیں۔ اس سیشن کا آغاز بھی تعلیمی بندش کے ساتھ شروع ہوگیا ہے۔ یکم اگست سے شروع ہونیوالے سیشن کا پہلا مہینہ بغیر تعلیمی عمل کے گزر گیا۔
یہ بات بار بار تعلیمی فورمز پر اٹھائی جاچکی ہے کہ آن لائن تعلیمی عمل ، تعلیم جاری رکھنے کا مکمل حل نہیں ہے اور پھر یہ ہر ایک لیے اور س ہرسطح کی کلاس کے لیے دستیاب بھی نہیں ہے۔ سندھ میں تعلیم کے فروغ کے صرف دعویٰ کیے جاتے ہیں ، ماضی میں بھی سندھ حکومت نیتعلیم کے لیے کوئی بہتر اقدامات نہیں کیے اور اب کرونا کے نام پر تعلیم کے ساتھ گھٹیا سیاست شروع کردی گئی ہے ، جو قوم کے بچوں کے ساتھ اور خصوصاً سندھ کے بچوں کے ساتھ بہت زیادتی اور ظلم کے مترادف ہے۔
سندھ کے بچوں کو تعلیم میدان میں پیچھے رکھ کر ان کو برباد کرنے کی سازش ہورہی ہے۔ ہمارا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے اور ویکسینیٹڈتمام تعلیمی اداروں کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کرے۔ہم ان تمام ایسوسی ایشنز کا خیر مقدم کرتے ہیں جو تعلیمی عمل کی بحالی کے لیے ویکسینٹیڈ اسکولوں کو کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں خؤد سے مجبوراً اسکولوں کے کھولنے کا اعلان کررہے ہیں ، ہم ان کے ساتھ ہر ممکنہ تعاون کریں گے۔
اجلاس میں انتصار غوری، طاہر جمالی، محمد غؤث، ڈاکٹر نسیم احمد، ڈاکٹر خالد محمود، سعید احمد صدیقی، اقبال یوسف، اے ڈی سومرو اور کئی ایسوسی ایشنز کے ذمہ داران، پرنسپلز اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے اجلاس میں براہ راست یا آن لائن شریک رہی.

Leave a reply