باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچائی، سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں، بیماریاں پھیل رہی ہیں، حکومت، ادارے امداد تو کر رہے ہیں لیکن سب نہیں پہنچ رہی، بچے، خواتین سب اذیتوں سے گزر رہے ہیں،
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں این ایف آر سی سی کا اجلاس ہوا،چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈریپ نے سندھ، بلوچستان کے سیلاب متاثرہ میں صحت امور پر بریفنگ دی،اجلاس میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں بیماریوں، پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق آگاہ کیا،وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام وفاقی اکائیاں، سول انتظامیہ سیلاب متاثرین کی امدادی سرگرمیاں تیز کریں وفاق سمیت تمام صوبے متاثرین کی زندگی معمول پر لانے کے لیے بحالی پر توجہ مرکوز کریں،
آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں نیشنل ہائی وے پر دو ہفتے سے بدترین ٹریفک جام ہے سندھ میں نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کی کئی کلومیٹر طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں، سیلاب کے باعث اب تک سندھ میں مورو سے رانی پورتک 200 سے زائد گاڑیاں الٹ چکی ہیں ،سیلاب کے باعث سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ٹرانسپورٹرز کو مالی نقصان پہنچ رہا ہے،
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سیلابی صورتحال کا جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں آبپاشی محکموں میں کوآرڈی نیشن سے کام کرنے کی حکمت عملی بنانے پراتفاق کیا گیا،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کےلیے خوراک کا انتظام، ریسکیو، دیکھ بال اور صحت سے متعلق کام کریں گے،سیلاب متاثرین کے لیے خوراک کا انتظام، ریسکیو، دیکھ بال اور صحت سے متعلق کام کریں،سیلابی پانی کی نکاسی کے لیے متعلقہ ادارے مل کر کام کریں، تمام اداروں میں کوآرڈی نیشن کا مکینزم بنانے کیلئے اجلاس بلایا گیا ،سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اورنکاسی آ ب کے لیے تمام اداروں کو اپنا اپنا کام تیز کرنا ہوگا،
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ 15ستمبر سے پھر بارشوں کی پیشگوئی ہے 15 ستمبر سے ہونے والی بارشوں سے سندھ کا ساحلی علاقہ بدین متاثرہوگا، 10ستمبر تک صورتحال بہتر ہوجائے گی،دریا سے پانی نکل جائے تو نکاسی آسان ہوگی ،ایف پی بند کو 2010 کے سیلاب کے بعد 6 فٹ اونچا کیا گیا تھا، سپریو ایم این میں بھی شگاف پڑنے سے خیرپورناتھن شاہ میں پانی آ گیا، قمبر، وارہ اورنصیرآباد کا پانی نکل رہا ہے اب ان شہروں کو خطرہ نہیں،ہل ٹورینٹ میں ایف پی بند کو 4 اور سپریو کو 4 شگاف پڑے،سیہون کو بچانے کیلئے منچھر جھیل کو شگاف لگایا گیا تھا ،
پی ڈی ایم اے نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کےلیے 15 لاکھ خیمے اور 15 لاکھ ترپال کی ضرورت ہے، ایک لاکھ 66 ہزا ر خیمے لیے ہیں باقی آرہے ہیں،متاثرین کے لیے 4.5 ملین مچھردانیوں کی ضرورت ہے، متاثرین کے لیے 15 لاکھ راشن بیگز کی ضرورت ہے،
پاک فوج نے فلڈ ریلیف ہیلپ لائن قائم کر دی،
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا
متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی ملاقات