لاپتہ ہونے والے سندھ یونیورسٹی کے طالب علم عرفان جتوئی کی لاش سکھر کے علاقے پنوں عاقل سے برآمد کرلی گئی۔ورثا اور ساتھی طلبہ کے مطابق پولیس نے 8 فروری کو یورنیورسٹی کے ہوسٹل سے عرفان جتوئی کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے طالب علم پر 20 سے زائد مقدمات درج ہونے کا دعویٰ کیا۔جاں بحق طالب علم کے والد نے بتایا کہ ’’پولیس نے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ تک میرے بیٹے کو حراست میں رکھا۔ جب ہم اس کی ضمانت کے لیے گئے تو انہوں نے ہم سے 25 ہزار روپے مانگے‘‘۔اس کے بعد اہل خانہ نے سندھ ہائی کورٹ سکھر، حیدر آباد اور کراچی میں درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ عرفان جتوئی کو 16 مارچ تک عدالت میں پیش کریں۔ساتھی طالب علموں نے عرفان کے ماورائے عدالت قتل کا الزام لگايا ہے۔ دوسری جانب ايس ايس پی سکھر عرفان سموں نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان جتوئی ڈاکو تھا جس کی ہلاکت پوليس مقابلے ميں ہوئی۔نوجوان کی ہلاکت کے خلاف شکارپور اور جامشورو ميں مظاہرے کرکے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شہر کی اہم شاہریں بھی بلاک کیں۔جاں بحق عرفان سندھ يونيورسٹی ميں ايم اے پوليٹيکل سائنس کا طالب علم تھا۔ سندھ بار کونسل نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شفاف انکوائری کا مطالبہ کيا ہے.
مزید دیکھیں
مقبول
چین میں پاک بحریہ کی دوسری ہنگور کلاس آبدوز پی ایس شوشک کی لانچنگ تقریب
بیجنگ: پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیت میں ایک اور...
سائفر کیس،استغاثہ کیس ثابت نہیں کر سکا، عدالت
سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی...
سیالکوٹ:انسانی اسمگلنگ، گداگری،بجلی چوری اور ٹریفک قوانین کیخلاف کی ورزی پر کریک ڈاؤن کا حکم
سیالکوٹ،باغی ٹی وی( بیوروچیف شاہد ریاض) ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی...
زارا شیخ کے مشرقی انداز سے متاثر ہوا تھا،میکال ذوالفقار
کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار میکال ذوالفقار...
افغان وزارت داخلہ کی سراج الدین حقانی کے وزارت سے مستعفی ہونےکی تردید
کابل: افغان وزارت داخلہ نے وزیرداخلہ سراج...
سندھ یونیورسٹی کے طالبعلم کی لاش برآمد
