سراج درانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، عدالت کے نیب بارے اہم ریمارکس
سراج درانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، عدالت کے نیب بارے اہم ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی ودیگرکی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت ہوئی، نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ آغاسراج اوراہل خانہ کےپاس صرف150ایکڑزرعی اراضی ہے،آغاسراج نے الیکشن کمیشن میں بھی 150 ایکڑزرعی زمین درج کرائی،ملزم نے7ہزارایکڑزمین کی کوئی دستاویزپیش نہیں کی،ایف بی آرودیگرریکارڈ کے مطابق بیشتر جائیداد 2008کے بعدبنائی گئی،
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں مزید کہا کہ آغا سراج نے وزیر بلدیات بننے کے بعد سارے اثاثے بنائے،الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کو خاندانی اثاثوں کی تفصیل پیش نہیں کی گئی،
تفتیشی افسر نے کہا کہ اگر آغا سراج کے اجداد کے اثاثے ہوتے تو ان کے نام منتقل ہوتے،جس پر جسٹس عمر سیال نے کہا کہ ایسے یہ نظام نہیں چلتا ہے بیشتر کھاتے منتقل نہیں ہوتے،کیا ہونا چاہئے یہ الگ بات ہے اور کیا ہوتا ہے یہ الگ ،نیب کی تفتیش انتہائی ناقص اور افسوسناک ہے
جسٹس عمر سیال نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نےڈانٹا ہے تو صرف ملک اور نیب کی بہتری کیلئے ، شہریوں کا احترام بھی اہم ہے ، تفتیش میں کسی کی تضحیک نہیں ہونی چاہئے
سندھ ہائی کورٹ میں آغا سراج درانی اور دیگرکی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا
مولانا کا دھرنا کیسے کامیاب ہو سکتا ہے؟ سراج درانی بول پڑے
سراج درانی کے گھر سے کتنا سونا ملا، نیب نے دائر ریفرنس میں بتا دیا
واضح رہے کہ نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، انہیں حراست میں لے کر کراچی منتقل کیا گیا تھا، سراج درانی کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات ہیں۔آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر نیب نے چھاپے کے دوران نیب افسران نے ان کے گھر سے اہم فائلیں قبضے میں لی تھیں، ان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے نیب حکام سے بدتمیزی بھی کی تھی ۔