ایس آئی یو ٹی میں ٹرانسپلانٹیشن کی سرگرمیاں جلد شروع کی جا رہی ہی۔

0
59

 

کراچی ،18اگست: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی ) میں ٹرانسپلانٹیشن کی سرگرمیاں جلد ہی دوبارہ شروع کر دی جائیں گی جو کہ عالمی وبا ئی مرض کورونا کے باعث روک دی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ ایس آئی یو ٹی نے اس سال کے مارچ کے شروع میں کورونا وائرس کی وبائی بیماری پھیلنے پر اپنی ٹرانسپلانٹیشن کی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کردی تھیں ۔اس وائرس سے ٹرانسپلانٹ مریضوں کی زندگی کو خطرہ تھا کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور ان کو زندگی بچانے والی دوائیوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ اس حوالے سے عالمی سطح کی طرح ایس آئی یو ٹی میں بھی اسی پالیسی پر عمل کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر سکندر علی میمن ،چیف ٹیکنیکل آفیسر اینڈ کوآرڈینیٹر سندھ کے مطابق صوبہ سندھ کے 27 طبی مراکز ، آئی سی یوکے403 اور ایچ ڈی یو کے ایک ہزار سے زائد بستر وں سے لیس ہیں جہاں چوبیس گھنٹے کورونا سے متعلق طبی امداد فراہم کی جاتی رہیں یہاں تک کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد کم ہوگئی۔ حالیہ ہفتوں میں ، نئے کیسز کی تشخیص کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ شرح اموات میں بھی تیزی سے کمی ہوئی ہے۔اور اب مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے زیادہ تعداد اور مناسب سہولیات موجود ہیں ۔

اس وبائی مرض کے دوران ، ایس آئی یو ٹی بھی مریضوں کے علاج میں سرگرم عمل تھا ، اس دوران ادارے نےاس سال مارچ سے 11،600 افراد کی تشخیص کی اور 3500 مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کیں ۔

ایس آئی یو ٹی کے ترجمان نے پیوند کاری کی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا "وقت آپہنچا ہے کہ ہم ان مریضوں کو جلد ٹرانسپلانٹ کی سہولتیں فراہم کر یں جو پچھلے چند ماہ سے ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد 90 کے قریب ہے۔”
واضح رہےکہ ایس آئی یو ٹی ملک کا سب سے بڑا ٹرانسپلانٹ سینٹر ہے جہاں خاندان کا فرد ہی اپنا گردہ عطیہ کر تا ہے اور ادارے میں اب تک 6200 سے زائد گردوں کی کامیاب پیوند کاری کی جا چکی ہے۔

Leave a reply