چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا
اجلاس میں سموگ پر قابو پانے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کا جائزہ کیا گیا،اجلاس میں بلدیات، صحت، صنعت کے محکموں کے سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی،تمام ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ فضائی آلودگی(سموگ) کو کنٹرول کرنے کیلئے فریم ورک کو جلد حتمی شکل دی جائے،ماہرین اورسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ماحولیاتی پالیسی میں ترامیم اورفریم ورک کو حتمی شکل دی جائے۔ سموگ پر قابو پانے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کے حوصلہ افزاء نتائج ملے ہیں سموگ کی صورتحال گزشتہ برس سے بہتر، مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام صوبہ میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں مفید ثابت ہوگا۔فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات کی روک تھام کیلئے فارم میکانائزیشن پر کام ہو رہاہے۔
سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحولیات عثمان علی خان نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ دوران بریفنگ بتایا گیا کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ کی جا رہی ہے بروقت کارروائی سے فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں صوبہ میں ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے 1521انڈسٹریل یونٹس کو سیل کیا گیا ہے۔1172ایف آئی آرز کا اندراج اور پانچ کروڑروپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے ہیں۔ لاہور میں 348انڈسٹریل یونٹس سیل، دو کروڑ 26لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے ہیں۔85ہزار انسپکشنز اور 5755دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کیا گیا ہے۔ کوڑا کرکٹ جلانے پر 29مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
گزشتہ چند برسوں سے سموگ ہمارے لئے ایک چیلنج کی حیثیت اختیار کر چکا ہے کیونکہ سارا سال فضا میں اکٹھی ہونے والی آلودگی سردی کے اس موسم میں سموگ کی شکل اختیار کر لیتی ہے بالخصوص موٹر سائیکل سوار عینک کا سختی سے استعمال یقینی بنائیں، آنکھوں کو مسلنے سے اجتناب برتیں اوررش کے مقامات پر جاتے وقت ماسک پہنیں تاکہ سانس کی وجہ سے فضائی آلودگی اُن کے نظام تنفس کو متاثر نہ کرے۔ شہریوں کو اپنی آنکھو ں کو دھونے کے علاوہ پانی سے غرارے کرنے چاہئیں چونکہ عام طور پر سموگ کے باعث آنکھوں، ناک اور گلے میں جلن کی شکایت اور سانس کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتی ہے سڑکوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، رکشوں اور دیگر وہیکل مالکان کا فرض ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی مرمت و دیکھ بھال یقینی بنائیں تاکہ اس دھوئیں سے فضائی آلودگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔ شہری آنکھیں سرخ ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، ٹھنڈے مشروبات اور پینے کے ٹھنڈے پانی سے بھی گریز کریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
پیکا ترمیمی آرڈیننس،لگتا ہے وزیراعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی،عدالت
دوسری جانب ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ محکمہ نے دھان کے کاشتکاروں کو کٹائی کے بعد باقیات (مڈھوں،پرالی وغیرہ) کو آ گ لگانے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کیں ہیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ دھان کی باقیات کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی (سموگ)پیدا ہوتی ہے۔سموگ کے باعث انسانی زندگی، فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔ کاشتکاردھان کی باقیات کو آگ لگانے کی بجائے زمین میں ملا کر زرخیزی میں اضافہ کریں ۔ترجمان کے مطابق دھان کے کاشتکار ہاتھ سے کٹائی کی صورت میں دھان کے مڈھوں کی تلفی کے لئے روٹاویٹر مشین استعمال کریں مزید براں کاشتکار دھان کی مشینی کٹائی کی صورت میں ڈسک ہیرو کی مدد سے انہیں زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریافی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ دھان کی باقیات کی آگ لگانا ایک غیر قانونی عمل ہے اور ایسے کاشتکاروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سموگ کے تدارک کے لئے لاہور ہائیکورٹ نے حکومت سے کیا پوچھ لیا؟
مغل پورہ کی طرف جائیں آسمان کا رنگ ہی بدل جاتا ہے،لاہور ہائیکورٹ