سوشل میڈیا کا استعمال اور ہماری ذمہ دادی تحریر: سیدہ ام حبیبہ

قارئین محترم
سوشل میڈیا کے استعمال کے لی چند اخلاقی ضوابط جن کا خیال رکھ کر ہم خود کو اور دوسروں کو ذہنی کوفت سے بچا سکتے ہیں.
*بہترین اور تعمیری مواد آپ لوڈ کریں
*کاپی پیسٹ کی بجائے قوٹ یا ری ٹویٹ کریں
*کسی کی تحریر کے ساتھ منقول ضرور لکھیں
*شاعری لکھتے وقت شاعر کا نام ضرور لکھیں
*آیت کا حوالہ آیت نمبر اور پارہ نمبر درج کریں
*حدیث کا حوالہ مکمل ذمہ داری کے ساتھ درج کریں
*گالی سے پرہیز کریں
*اور جہاں دلیل دینا لازم ہو ادب و احترام کے ساتھ دلیل دیں
*اول تو خبر کی تصدیق ہو جانے تک خبر نہ دیں
*اور اگر تصدیق کے بغیر خبر دیں تو ساتھ غیر مصدقہ ضرور لکھیں
*سوشل میڈیا پہ آپکی ٹائم لائن آپ کا آئینہ ہے جیسی ٹائم لائن ویسی آپکی شخصیت ہے تو سوچ سمجھ کر شئیرنگ کریں
*اگر آپکی دی گئی خبر یا تبصرہ سچ ثابت نہیں ہوتا تو اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے معذرت کریں یا متعلقہ مواد حذف( ڈیلیٹ) کر دیں
*اپنے اصل نام اور تصویر کے ساتھ اکاؤنٹ بنائیں
*فیک اکاؤنٹ یا فرضی نام سے آپکی شخصیت چھپ جاتی ہے
*بلا ضرورت اور بلا اجازت ان باکس میں میسج نہ بھیجیں
*اپنی بائیو میں اپنی دلچسپی اور وابستگی کا اظہار لازم کریں تاکہ فالو کرنے والے کو معلوم ہو کہ آپکی وابستگی کا مرکز کیا ہے
*سیاسی اور مذہبی اختلافات کا اظہار دلائل اور ثبوت کے ساتھ کریں نا کہ تلخ کلامی اور بدزبانی سے
*ایسی موضوعات سے اجتناب کریں جن سے شر پھیلنے کا خدشہ ہو
*اپنے عقائد کی ترویج ضرور کریں دوسروں کے عقائد کی نفی اور توہین کے بغیر
*ہنسی مزاح کے موضوعات میں لغو زبانی اور فحش گوئی شامل کر کے اپنی شخصیت متاثر نہ کریں
*تنقید برائےتنقید کے بجائے تنقید برائے اصلاح کریں
*تنقید کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ ہر شخص کی ذاتی پسند نا پسند ہے اور رائے کا اظہار کرنا اسکا حق ہے
*اپنے قومی اور ملکی معاملات پہ دفاعی غرض تحریر پاجائیں
جہاں اپنی قوم کی اصلاح ممکن ہو اردو زبان میں تحریر کریں
*سچ کا ساتھ دیں چاہے وہ آپ کے عقیدے آپکی سیاسی وابستگی کے مخالف شخص ہی کیوں نہ ہو.

*جب بحث طول پکڑے اور فضول ہونے لگے تو وسلام کہہ کر گفتگو سمیٹ دیں
*ممکن ہو تو گالی کے جواب میں گالی کی بجائے بلاک کا بٹن استعمال کریں.
یہ نکات سوشل میڈیا پہ آپ کی ویلیڈٹی تو بڑھائیں گے ہی ساتھ آپکو بہترین وقت صرف کرنے کا موقع ملے گا.

@hsbuddy18

Comments are closed.