سوشل میڈیا کو اپنے وطن کے لیئے استعمال کیجئے.تحریر: امان الرحمٰن

0
27

دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے ۔آج آپ نے کوئی بھی معلومات لینی ہو یا کوئی کتاب ڈاؤن لوڈ کرنی ہو سب انٹرنیٹ پر مل جاتا ۔جہاں ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں وہاں اس کے منفی استمعال کا عنصر بھی جنم لے رہاہے، بدقسمتی سے پاکستان میں یہ منفی عنصر بہت زیادہ پایا جاتا ۔آج ہر دوسرے شخص کے پاس اینڈرائیڈ موبائل فون ہے اور ہر شخص فیسبک اور ٹویٹر انسٹاگرام پر ایکٹو رہتا ہے یا یوں سمجھئے کے ہم نے سوشل میڈیا کو اپنی زندگی کا بہت اہم حصہ تصور کرلیا ہے جس کے بغیر زندگی گُزارنا مشکل ہو جائے گی ۔ لیکن اگر ہماری ایسی عادت بن ہی گئی ہے یا ہم اِس کے بنا رہ نہیں سکتے تو کیوں ناں ہم اِس موبائل کے ساتھ جوڑے سوشل میڈیا کو اپنے ملک اپنے مذہب کے لئے استعمال کریں اور ملک و قوم کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ مُعاشرہ بہتری کی طرف آئے اور آپ کی ایک چھوٹی سی پوسٹ یا تحریرکسی کے دل میں گھر کر جائے۔ اب آجائیں کے استعمال کیسے کریں اور کیا کِیا جائے تو دیکھیں کچھ لوگ اس کا مثبت استعمال کر رہے ہیں اورکچھ لوگ منفی،

جو مثبت استعمال کر رہے وہ اپنے فارغ وقت میں سوشل میڈیا کے زریعے اپنے وطن اور افواج پاکستان کے ساتھ یکجحتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے خلاف دشمنوں کے پروپیگنڈہ کو ناکام بناتے ہیں ۔ جو لوگ منفی استعمال کر رہے ہیں وہ ہوش میں آئیں زندگی چھوٹی ہے اس کو فضولیات میں برباد نہ کریں۔
کمنٹ میں "گو” لکھ کر ٹرک چلنے کا انتظار نا کریں۔۔!’
جو دس گروپوں میں شیئر کرے گا اس کو اپنا نمبر دوں والی پوسٹ شیئر کر کے اپنے ضمیر کو مردہ مت بنائیں۔ کبھی خُود کا اپنا مُحاسبہ بھی کر لیا کریں کے زندگی کا مقصد کہیں فوت تو نہیں کر دیا میں نے۔۔؟ اب دیکھیں ایسی ایسی پوسٹس اور مضمون یا لطیفے ہیں کےاگر سنجیدگی سے غور کریں تو اِن فضولیات کا کتنا گہرا اثر لوگوں کی سوچ پر پڑ رہا ہے کہ کسی کو اندازہ ہی نہیں کے ہم کیا کر رہے ، یہ وقت کا ضیاء نہیں تو اور کیا ہے ؟ صحیح معنوں میں اِن فضولیات نے ہمیں اللہ سے دور کر دیا ہے مگر یہ سلو پوائیزن کی طرح ہم میں رچ بس گیا ہے اور ہمیں آہستہ آہستہ نقصان اور بربادی کی طرف لیجا رہا ہے، اور اِس کا علاج صرف اپنا مُحاسبہ ہے اور اِس سے بھی آسان یہ کے آپ اپنے موبائل کو اپنا ہتھیار اپنا مورچہ بنائیں ہر برائی کے خلاف، اِس لئے سب سے پہلے کون سا ٹب بھرے گا والی پوسٹ کر کے نا تو آپ کو کچھ حاصل ہوگا نا دوسروں کو، خُدارا ایک ذمہ دار شہری بنیں اللہ نے جو یہ زندگی آپ کو دی ہے اِسے ہر اُس بہتر کام میں صرف کریں ناں کے فضولیات میں ، سوشل میڈیا کو تفریح کا ذریعہ مت بنائیں،

اس کا بہترین استعمال کریں اور آج کل مثبت استعمال یہ ہے آپ ففتھ جنریشن وار کے سپاہی بن جائیں اور دشمنوں کی پاکستان کے خلاف شروع کی جنگ میں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے شانہ بشانہ لڑیں ، اس سے أپ کی ذات کو فائدہ ہوگا، اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو یقین جانیئے آپ کو ہندوستان اور بالی وڈ سے نفرت ہو جائے گی،
آپ عالمی سازشوں کو سمجھنے لگیں گے، وطن پرستی پروان چڑھے گی، آپ کے پاس فضول کاموں کے لیے وقت نہیں ہوگا ، آپ کے علم میں اضافہ ہوگا ، اسلام اور پاکستان کی مکمل تاریخ جاننے میں آپ کو مدد ملے گی۔ اِن شاء اللہ
اس لئے آئیے اور وطن کا دفاع کیجئے۔اگر آپ کسی پارٹی کے کارکن ہیں اور افواج پاکستان سے اپنے لیڈروں کی وجہ سے بغض میں مبتلا ہو گئے ہیں تو اس راہ پر آپ پر بہت حقائق آشکار ہوں گے ، آئیے اور سوشل میڈیا کا اپنے وطن کے لیے استعمال کیجئے، آپ کو لگے گا کہ آپ اپنا وقت برباد نہیں کر رہے آپ کا ضمیر مطمئن رہے گا۔

کچھ لوگ کہتے ہیں سوشل میڈیا پر پاکستان کو دفاع کیسے کریں ہمیں سکھایا جائے۔
تو دوستو اگر آپ نئے ہیں تو جو لوگ پہلے سے کام کر رہے ہیں ان کا حوصلہ بڑھائیں ان کی پوسٹوں کو مختلف گروپس میں شئیر کریں، ٹویٹر پر ہیں تو کوئی اچھی بات ہے تو اُسے واٹس ایپ پر شیئر کریں، واٹس ایپ پر ہے تو فیس بک پر شیئر کیجئے۔۔۔۔ ہاں ایک بات اچھے سے ذہن نشین کرلیں کے یہ سوشل میڈیا اکثر و بیشتر آپ کو فیک نیوز جعلی خبریں بھی ملیں گی نظر آئیں گی مگر آپ نے یہاں ایک ذمہ دار پاکستانی سے پہلے نبیﷺ کی وہ حدیث یاد رکھنا ہے کے بنا تصدیق آپ نے وہ بات آگے نہیں پہنچانی جس کا آپ کو کوئی ثبوت نہیں ملا ہو ہاں اگر ثبوت ہیں تو شیئر ضرور کیجئے۔ دیکھیں آپ جب بہتری کی نیت سے خالص ہو کر کسی اچھے مقصد سے سوشل میڈیا کا استعمال کریں گے تب آپ کا ضمیر بھی پُر سکون ہوگا اور اِس جھوٹ کی جنگ جو ہم پر قومی اور مذہبی روایات پر ایک حملہ کی صورت مسلط ہے جسے ففتھ جنریشن وار کہا جاتا ہے آپ اِس کے گُمنام سپاہی بن جائیں گے ۔ اور آہستہ آہستہ آپ سب جان جائیں گے اِس ففتھ جنریشن وار کے بارے میں کے یہ کتنی گہری ضرب ہے ہے ہم پر اور ہمیں کیسے اِس نہ نظر آنے والی جنگ سے اپنی پاک سرزمین کو محفوظ بنانا ہے۔
آئیے اور سوشل میڈیا کا اپنے وطن کے لیے استعمال کیجیے۔ اللہ کریم ہمیں ہر برائی سے دور رکھے آمین

Leave a reply