سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے رولز پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب

0
21

سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے رولز پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے رولز پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی،عدالت نے سوشل میڈیا ریگولیشن رولز پر عملدرآمد کیلئے اختیار کئے گئے طریقہ کار کی رپورٹ بھی طلب کر لی

عدالت نے سوشل میڈیا رولز بننے کے اٹھائے گئے اقدامات کی مفصل رپورٹ بھی 21 فروری پیش کرنے کا حکم دیا دیا،عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ کو بھی پی ٹی اے، وزارت داخلہ اور دیگر فریقین سے سوشل میڈیا رولز پر ہدایات لیکر پیش ہونے کا حکم دیا

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے منیر احمد ایڈووکیٹ کی متفرق درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے یوٹیوب، ٹک ٹاک، فیس بک، ٹویٹر، ڈیلی موشن جیسے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے رولز کی منظوری دے دی ہے، رولز میں تمام سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کو پاکستان میں رجسٹرڈ کرنے اور انکے دفاتر کھولنے کا بھی کہا گیا ہے، پی ٹی اے کو سوشل میڈیا رولز 2020ء اور سائبر کرائم ایکٹ پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیا جائے، پی ٹی اے اور وزارت داخلہ کو توہین آمیز مواد اپ کوڈ کرنے کیخلاف فلٹرز لگانے کا حکم دیا جائے،

فحاشی کے اڈے پر چھاپہ، پولیس کو ملیں صرف خواتین ،پولیس نے کیا کام سرانجام دیا؟

جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟

غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

واضح رہے کہ فاقی کابینہ نے نئے سوشل میڈیا رولز کی منظوری دیتے ہوئے تمام عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی تین ماہ میں پاکستان میں رجسٹریشن لازمی قرار دیدی ہے۔

دستاویز کے مطابق یوٹیوب، فیس بک، ٹویٹر اور ٹک ٹاک سمیت تمام کمپنیاں رجسٹریشن کرانے کے پابند اور تین ماہ میں اسلام آباد میں دفتر قائم کرنا لازم ہوگا۔اس کے علاوہ عالمی سوشل پلیٹ فارمز اور کمپنیوں پر پاکستان میں رابطہ افسر تعینات کرنے کی شرط عائد بھی کر دی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور کمپنیوں کو ایک سال میں پاکستان میں ڈیٹا سرور بنانا ہوں گے۔

قومی اداروں اور ملکی سلامتی کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکے گی۔ بیرون ملک سے ان اداروں کو آن لائن نشانہ بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا اختیار ہوگا۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیشنل کوآرڈینیشن اتھارٹی بنائی جائے گی۔

اتھارٹی ہراسگی، اداروں کو نشانہ بنانے اور ممنوعہ مواد کی شکایت پر اکاؤنٹ بند کر سکے گی۔ اتھارٹی سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف ویڈیوز نہ ہٹانے پر ایکشن لے گی۔ اگر کمپنیوں نے تعاون نہ کیا تو ان کی سروسز معطل کر دی جائیں گی۔

اگر کمپنیوں نے رولز کو فالو نہ کیا تو پچاس کروڑ تک جرمانہ ہوگا۔ یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا پر بنائے جانے والے مقامی پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس ادارے قابل اعتراض مواد پر کارروائی کر سکیں گے۔

اگر کمپنیوں نے رولز کو فالو نہ کیا تو پچاس کروڑ تک جرمانہ ہوگا۔ یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا پر بنائے جانے والے مقامی پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس ادارے قابل اعتراض مواد پر کارروائی کر سکیں گے

اگر آپ سوشل میڈیا پر نوکری تلاش کر رہے ہیں تو یہ خبر ضرور پڑھیں

Leave a reply