
خضدار،باغی ٹی وی (حبیب خان بلوچ کی رپورٹ) اجتماعی مسائل کا حل ، ایم پی اے میر یونس عزیز زہری کی میزبانی میںگرینڈ اجلاس
تفصیل کے مطابق خضدار کے اجتماعی مسائل کے بارے میں ایم پی اے خضدار میر یونس عزیز زہری کے میزبانی میں خضدار کے سیاسی و سماجی تنظیموں کے اراکین عہدیداران انجمن تاجران،وکلاء، مزدور یونین کے رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے.
پانچ گھنٹے پر مشتمل طویل گرینڈ اجلاس میں امن وامان کی صورتحال بجلی کے مسائل ٹرانسپورٹ کے مسائل سمیت اہم اشوز کو زیر بحث لایا گیا.آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چئیرمین عبدالحمید ایڈوکیٹ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ٹکری ،بشیر احمد جتک ،سید سمیع اللہ شاہ ٹرانسپورٹ یونین بابو محمد یوسف غلامانی، زمیاد ایسوسیشن کے صدر میر بشیر احمد محمدزئی، پی پی پی کے رہنما سجاد احمد، بی این پی عوامی کے رہنما نور دین چھٹہ،جھالاوان ایکشن کمیٹی کے صدر صابر حسین قلندرانی،گڈز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالغفور سمالانی، میونسپل کارپوریشن کے نومنتخب کونسلر طلحہ قمر مردوئی، خضدار پریس کلب کے سابقہ صدر حافظ ندیم گرگناڑی، جے یو آئی کے ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری مولانا عنایت اللہ رودینی، جے یو آئی ضلع خضدار کے تحصیل امیر مولانا محمد اسحاق شاہوانی، محمد وارث شاہین بروہی، خضدار بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ محمد نعیم مینگل ،جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ عبدالسلام، یوتھ ایکشن کمیٹی فیروزآباد کے چئیرمین کامران بلوچ، ہندو پنچائت کے رہنما بیک چند گھورداس، سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی. گرینڈ اجلاس میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، پولیس انتظامیہ کے زمہ داروں سے مطالبہ کیا گیا کہ خضدار میں امن وامان کے قیام لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے فوری اور ضروری اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ خضدار کے تاجروں کو پرامن ماحول میں تجارت کرنے کے مواقع فراہم کئیں جائیں۔ اور اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ہر سال فصلوں کو گروتھ پکڑ نے کے وقت بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جاتا ہے جب کہ اسی سیزن میں یوریا کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے۔جس کا واحد مقصد زمینداروں کا معاشی قتل ہے۔
اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ایران بارڈر سے چھوٹے پیمانے پر تیل کے کاروبار کرنے والوں سے مختلف علاقوں سے ناجائز بھتہ وصول کر کے ان کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھینا جارہا ہے جب کہ مختلف علاقوں میں بھاری رقم وصول کرنے کی وجہ سے یہاں پہنچتے ہی ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں بڑھ جانے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس کاروبار سے منسلک ہزاروں لوگوں کو اپنے صوبے میں آزادانہ کاروبار کے مواقع فراہم کئے جائیں، اجلاس میں گڈز ٹرانسپورٹ یونین کے افراد کو سامان لے جانے لے آنے میں مشکلات کا سامنا ہیں،اور سندھ بلوچستان کے بارڈر پر سندھ پولیس کے افراد گاڑیوں کے ٹینکیوں میں بھری ہوی پٹرول ڈیزل کو سمگلنگ کا نام دے کر ان کو تنگ کیا جاتا ہے۔اجلاس کے آخر میں ایم پی اے خضدار میر یونس عزیز زہری نے خضدار کے سیاسی جماعتوں طلبہ تنظیموں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے تمام مسائل کو بذات خود لے کر جائینگے۔ اور ان مسائل کو حل کرانے کی بھرپور کوشش کرینگے اور اگر انہوں نے یہ محسوس کیا کہ اگر متعلقہ ادارے لوگوں کے مطالبات حل کرنے کی دلچسپی نہیں رکھتے تو عوام کے ساتھ مل کر جمہوری طریقے سےاحتجاج کرینگے۔میر یونس عزیز زہری نے کہا کہ اس طرح کے اجلاس وقتاََ فوقتاََ طلب کرینگے تاکہ ہم مل بیٹھ کر اپنے شہر کے اجتماعی مسائل حل کرسکیں-