سود کے خلاف کیس کا 19 سال بعد فیصلہ آ گیا

0
29

وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف کیس کا 19 سال بعد فیصلہ سنا دیا

ملک میں سودی نظام کے خاتمے سے متعلق کیس کا فیصلہ وفاقی شرعی عدالت نے سنایا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسلامی بینکنگ کا ڈیٹا عدالت میں پیش کیا گیا وفاقی حکومت کی جانب سے سود سے پاک بینکنگ کے منفی اثرات سے متفق نہیں ،معاشی نظام سےسود کا خاتمہ شرعی اور قانونی ذمہ داری ہے

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینکوں کے منافع کی تمام اقسام سود کے زمرے میں آتی ہیں، انٹرسٹ ایکٹ 1839 مکمل طورپرشریعت کیخلاف ہے سود کیلئےسہولت کاری کرنیوالے تمام قوانین اورشقیں غیرشرعی قرار دے دی گئیں اسلامی بینکاری نظام رسک سے پاک اوراستحصال کیخلاف ہے، ملک سے ربا کا خاتمہ ہرصورت کرنا ہو گا، ربا کا خاتمہ اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ہے، بینکوں کاقرض کی رقم سے زیادہ وصول ربا کے زمرے میں آتا ہے، بینکوں کا ہرقسم کا انٹرسٹ رباہی کہلاتا ہے، قرض کسی بھی مدمیں لیا گیا ہواس پر لاگو انٹرسٹ ربا کہلائے گا

وفاقی شرعی عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ تمام بینکوں کی جانب سےاصل رقم سے زائدرقم لینا سود کے زمرے میں آتا ہے، حکومت کوہدایت دی جاتی ہے کہ انٹرسٹ کا لفظ ختم کرے، ربا مکمل طورپرہرصورت میں غلط ہے

فیصلے میں کہا گیا کہ خلاف شریعت قرار دئیے گئے تمام قوانین یکم جون 2022سے ختم ہوجائیں گے ویسٹ پاکستان منی لانڈرایکٹ بھی خلاف شریعت قرار دیا گیا وفاقی شرعی عدالت نے حکومت کوفیصلے پرعملدرآمد کیلئے 5 سال کا وقت دیا۔ عدالت نےا پنے فیصلے میں حکومت کو اندرون وبیرونی قرض سودسےپاک نظام کےتحت لینےکی ہدایت کی اور کہا کہ آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں سے لین دین سود سے پاک بنایا جائے ۔

دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات ڈاکٹرمفتاح اسماعیل نے ربا کے کیس میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم ربا کیس میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہیں حکومت اورسٹیٹ بینک اس اہم فیصلے کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے اوراس کے اطلاق کے عمل، اقدامات اورنظام الاوقات پر وفاقی شرعی عدالت سے رہنمائی لیں گے

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا، پوری قوم سودی نظام کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے حکومت جلد از جلد نظام کو عدالتی فیصلے کے مطابق کرے، اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو ہمار ا ہاتھ اور حکومت کا گریبان ہوگا امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فیصلے پر یوم تشکر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے پاکستان میں سود پر پابندی لگا دی ہے، عدالت نے حکومت کو پابند کیا کہ 5 سال میں معاشی قوانین اسلامی اصولوں کے مطابق بنائے، 1991 میں بھی شرعی عدالت نے پابندی کا فیصلہ کیا تھا، حکومت جلد سے جلد تمام سودی نظام کو اسلامی نظام کے مطابق کرے، حکومت کومجبور کریں گے کم ازکم وقت میں غیر اسلامی قوانین کوختم کر کے اسلامی قوانین نافذ کرے

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟

‏سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے

وزارت خزانہ نے مجموعی قرضوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کردیں

ریاست مدینہ کے دعویدار نے مزید سود والا قرضہ لے لیا ،بہرہ مند تنگی

نعرہ ریاست مدینہ کا اور ملک چلا رہے ہیں سود پر، مذمتی قرارداد اسمبلی میں جمع

ای ایف پی کا گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر سے شرح سود میں نمایاں کمی کا مطالبہ

Leave a reply