اسپیس ایکس نے سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا

0
31

نیویارک:اسپیس ایکس نے اپنے اسٹار لنک مشن کے تحت مزید 32 سیٹلائیٹس خلا میں بھیج کراپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

اسپیس ایکس کی جانب سے گزشتہ جمعے فیلکن 9 راکٹ کے ذریعے مزید 32 سیٹلائیٹس مشنزمدارمیں بھیجنے کے بعد کمپنی کےچیف ایگزیکٹو ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ’ سیٹلائیٹ لانچنگ کی ریکارڈ تعداد کے بعد اسیپس ایکس ٹیم کو بہت بہت مبارک باد‘

اس مشن کے تحت 46 اسٹارلنک سیٹلائیٹس کوزمین کے نچلے میں مدار میں نصب کیا جاچکا ہے۔ اس مشن کوکمپنی کی ریاست کیلی فورنیا کے وینڈین برگ اسپیس فورس بیس میں واقع لانچ سائٹ سے روانہ کیا گیا۔

دنیا کے کونے کونے مین انٹرنیٹ تک فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اسپیس ایکس کے اسٹار لنک منصوبے کے تحت تقریبا 3 ہزارسیٹلائٹس کو خلا میں بھیجا چکا ہے۔

اس بابت اسپیس ایکس کا کہنا ہے کہ ہمارا ہدف اس سال کے آخر تک 52 مشنزکومدارمیں بھیجنا ہے، جوکہ اس کے سالانہ لانچنگ پروگرام سےتقریبا دوگنا ہے۔ گزشتہ سال اسپیس ایکس نے تمام ترمخالفت کے باوجود 31 مشن سرانجام دیے تھے۔

اسپیس ایکس اس مقصد کے لیے دوبارہ استعمال کے قابل فیلکن 9 راکٹ استعمال کرتا ہے جوکہ 15 مرتبہ پروازکی صلاحیت رکھتا ہے۔

یاد رہے کہ اسپیس ایکس نے اپنے خلائی پروگرام پرکی جانے والی تمام ترتنقید کے باجود نئے سال کے پہلے ہفتے میں ہی مزید اسٹارلنک سیٹلائٹ کومدارمیں بھیج دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایلو ن مسک کی برین چپ اور دماغ کے آپریشن کے درمیان کیا تعلق ہے؟

اسپیس ایکس نے 49 سیٹلائٹس پر مشتمل 35 ویں بیچ کوفلیکن 9 راکٹ کے ذریعے فلوریڈ کے کینیڈی خلائی مرکزسے روانہ کیا تھا۔

جب کہ ایک میزجتنی جسامت رکھنے والے ان سیٹلائٹس کی پروازکے 1 گھنٹے 20 منٹ بعد آن بورڈ ڈیپلائمنٹ (صف بندی) کردی گئی تھی۔

اسٹارلنک اسپیس ایکس کا ہزاروں سیٹلائٹس پرمشتمل ایسا جھرمٹ ہے جس کا مقصد دنیا بھرخصوصا انٹرنیٹ سے محروم علاقوں میں انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

اسپیس ایکس، اسٹارلنک منصوبے کے بانی ایلون مسک کا کہنا ہے کہ نیکسٹ جنریشن اسٹارلنک پراجیکٹ کے تحت زمین کے نچلے مدارمیں تقریبا 42 ہزاراسٹار لنک سیٹلائٹس بھیجیں جائیں گے۔

چین نے اپنے مستقل خلائی اسٹیشن کے لیے دوسرے موڈیول کو لانچ کردیا جو کہ سال کے آخر تک اس کے خلائی مشن کی تکمیل کے لیے درکار تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی خبر کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے 23 ٹن وزنی وینٹیئن نامی (اگلے جہانوں کی تلاش) لیبارٹری موڈیول کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجکر 22 منٹ پر ہینان کے جنوبی جزیرے وینچانگ اسپیس لانچ سینٹر سے چین کے سب سے طاقتور راکٹ لانگ مارچ 5 بی پر لانچ ہوتے لائیو دکھایا۔

خلائی ایجنسی کے عملے نے لائیو فیڈ پر کنٹرول روم سے لانچ کا مشاہدہ کیا اور جب وینٹیئن لانچ کیے جانے کے تقریباً 10 منٹ بعد راکٹ سے الگ ہوا تو عملے نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تالیاں بجائیں۔

سی سی ٹی وی نے لانچ کے کچھ دیر بعد رپورٹ کیا کہ لانچنگ مکمل طور پر کامیاب رہی۔چین نے ٹائے آنہی موڈیول کے ساتھ خلائی اسٹیشن کی تعمیر اپریل 2021 میں شروع کی تھی۔

وینٹیئن لیب ماڈیول، 17.9 میٹر (59 فٹ) لمبا وہ جگہ ہو گی جہاں خلاباز سائنسی تجربات کر سکیں گے جب کہ اس کے ساتھ دوسرا مینگٹیئن (اگلے جہانوں کا خواب) نامی لیب ماڈیول کو بھی لانچ کیا جانا ہے-

وینٹیئن میں ایئر لاک کیبن موجود ہے جو کہ خلائی اسٹیشن کے مکمل ہونے پر بغیر گاڑیوں کی سرگرمیوں کے لیے مرکزی ایگزٹ انٹری پوائنٹ ہوگا۔

یہ اسٹیشن پر عملے کی موجودگی کے دوران خلابازوں کے لیے قلیل مدتی رہائش گاہ کے طور پر بھی کام کرے گا، اس اسٹیشن کو صرف 3 خلابازوں کی طویل مدتی رہائش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔عالمی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے پانچویں حصے کی تعمیر کی تکمیل چینی عوام کے لیے باعث فخر ہے۔

خلائی اسٹیشن پر شینزو 14 مشن کے کمانڈر چن ڈونگ کے ہمراہ ان کی ٹیم کے 2 افراد موجود ہیں، وہ شینزو 15 کے عملے کی آمد کے ساتھ دسمبر میں زمین پر واپس آئیں گے۔

Leave a reply