ماہرین شفا انٹرنیشنل ہسپتال کا ورلڈ کڈنی ڈے پر خصوصی پیغام

0
5

اسلام آباد: ہر سال ورلڈ کڈنی ڈے منانے کا مقصد گردوں کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے اور دنیا بھر میں گردوں کی بیماری اور اس سے وابستہ صحت سے متعلقہ مسائل کی تعداد اور اثرات کو کم کرنا ہے۔اس سال ورلڈ کڈنی ڈے کا عنوان "گردے کی بیماری کے ساتھ بہتر جینا” ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصداس بیماری کے ساتھ بہتر زندگی گزارنے کو اجاگر کرنے کے ساتھ بیماری کی علامات کے موثر علاج اور مریضوں کو بااختیار بنانے کے بارے میں تعلیم اور شعور بڑھانا ہے۔ماہرین کے مطابق پاکستان گردے کی بیماریوں کی بڑھتی ہوئی شرح والے ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ اس طرح کی بیماریوں میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد مبتلا ہیں۔ ان کے مطابق دائمی گردوں کی بیماری (سی کے ڈی) دیر سے تشخیص، گردے کی پتھری کی بیماری، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر سید فرحت عباس نے کہا کہ گردے کے مریض اپنے بلڈ پریشر کو کم رکھیں اور بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کریں۔ انہیں نمک کی مقدارکو کم کرنا چاہئے اور اعتدال پسند پروٹین استعمال کرنا چاہئے۔ گردے کی بیماری کا زیادہ خطرہ رکھنے والے فرد کو گردوں کی صحت کےلئے اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر سید نیئر محمود نے کہا کہ گردوں کی صحت برقرار رکھنے کےلئے لوگوں کو خطرات سے آگاہ کرنا چاہئے۔ اگر کسی کی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشریا گردے کی خرابی کی خاندانی ہسٹری ہے تو اسے گردوں کے مسائل کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیسٹ کروانا بروقت تشخیص میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ابتدائی مرحلے میں گردوں کی بیماری والے افراد میں عموماً کوئی علامت نہیں ہوتی۔

شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر دانیال حسن نے کہا کہ گردے فاضل مادے اور پانی کو فلٹر کرنے اور نمکیات اور معدنیات کا صحت مند توازن برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پتھری کی بیماری گردوں کی دائمی بیماری کی ایک عام وجہ ہے اور پتھری کی تشکیل کو روکنے کےلئے 2 سے 3 لیٹر ابلا ہوا یا فلٹر شدہ پانی پینا بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔شفا انٹرنیشنل ہسپتال کی کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر کرن خورشید اور ڈاکٹر مومنہ منظور نے بھی اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ لوگ جو آخری مرحلے کے گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں برائے کرم ڈائلیسز مشینوں سے ہیپا ٹائٹس اور خون کے دیگر انفیکشن کے خطرے سے محتاط رہیں۔ ایسے ڈائلیسز یونٹ کا انتخاب کریں جہاں مناسب صفائی کی جاتی ہو۔

شفا انٹرنیشنل ہسپتال کی ایسوسی ایٹ کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر فریحہ خلیل نے بھی مشورہ دیا کہ عام افراد ورزش، وزن پر قابو پانے اور متوازن غذا سے اپنے گردوں کی دیکھ بھال کریں۔ متناسب پانی پئیں، کولیسٹرول کی سطح کو برقرار رکھیں، درد کُش ادویات سے بچیں، سالانہ جسمانی معائنہ کرائیں اورصحت سے متعلق اپنی خاندانی طبی ہسٹری کے بارے میں آگاہ رہیں۔

Leave a reply