اسلام آباد ہائیکورٹ نے منشیات کی روک تھام کیس میں تعلیمی اداروں میں طلبہ کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم دے دیا۔

تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام اور آگاہی کیلئے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے حکم دیا کہ طلبہ کو براہ راست ڈلیوریز روکیں، جو سکول اور کالج عمل درآمد نہیں کرتا اس کے خلاف کارروائی کریں۔ نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل تشکیل دی گئی یا نہیں، سیکرٹری کابینہ سے رپورٹ بھی طلب کر لی گئی،دوران سماعت جسٹس انعام امین منہاس نے استفسار کیا کہ نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل کیوں نہیں بنی؟ یہ بڑی ہائی پاور کونسل ہے، وزیراعظم سربراہ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں، کیا آپ کو معلوم ہے کہ منشیات اسکولوں اور کالجوں میں داخل کیسے ہوتی ہے؟ کوریئر اور ڈلیوری والوں کے ذریعے سکولوں اور کالجوں میں منشیات پہنچتی ہیں، چیک کر کے بتائیں کہ کن کن سکولوں اور کالجوں میں کیا کیا ڈلیوریاں آتی ہیں، بچے پیزا وغیرہ منگواتے ہیں اور ساتھ منشیات بھی منگوا لیتے ہیں، جتنے ڈلیوری والے ہیں براہ راست ڈلیوری پہنچا رہے ہیں اس پر پابندی لگانی ہے۔

جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہ آپ اس پر عمل درآمد کر کے آئندہ تاریخ پر رپورٹ پیش کریں، چیک کریں کن کن سکولوں اور کالجوں میں کثرت سے ڈائریکٹ ڈلیوریز ہو رہی ہیں، جو اسکول اور کالج عمل درآمد نہیں کرتا اُن کے خلاف ایکشن لیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی۔

Shares: