سپر پنجابی سے پنجاب کا سینما ڈیجیٹل دور میں داخل

0
53

ایکشن فلم لیجنڈ آف مولا جٹ کی فقید المثال کامیابی کے بعد فلمی حلقوں میں یہ بحث زور پکڑ گئی تھی کہ اس پنجابی فلم کی کامیابی کو کیش کروانے کے لئے پنجاب کے فلم میکرز کے پاس کوئی دوسری فلم ہی نہیں ہے۔ "رنگ عشقے دا” اور "شاٹ کٹ” کے نہایت کمزور بزنس نے بھی اس تاثر کو تقویت دی۔ تاہم تین مارچ کو ریلیز ہونےوالی پنجابی فلم "سپر پنجابی” کے آفیشل ٹریلر اور گانے کے ٹیزر کو دیکھ کر گمان ہورہا ہے کہ 2023 میں سپر پنجابی پہلی بلاک بسٹر فلم ثابت ہونے والی ہے۔ "سپرپنجابی” کی لک اینڈ فیل، اس کے کلر پیلیٹس، پروڈکشن ڈیزائن، فریمنگ کسی بھی طرح انڈین پنجابی فلموں سے کم نہیں ہے۔ ہمارے ہاں جو پنجابی رومانوی کامیڈی فلمیں بنائی جاتی تھیں، ان پر سب سے زیادہ اعتراض ہی یہ اٹھایا جاتا تھا کہ ہمارے پروڈیوسرز اور ہدایتکار نئے زمانے کے ساتھ اپنی سینما سکرین کو ہم آہنگ کرنے سے قاصر ہیں۔ فلم ساز صفدر ملک اور افتخار

ٹھاکر نے "جاوید اقبال” جیسی بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ فلم کے لکھاری اور ہدایتکار ابوعلیحہ کے ساتھ مل کر اس تاثر کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ واضح رہے کہ سپرپنجابی نہ صرف ریکارڈ مدت میں شوٹ کی گئی ہے بلکہ شوٹنگ پیک اپ کے بعد فقط تین ماہ کے اندر اس فلم کو سینما میں 3 مارچ کو لگانے کا اعلان کرکے ابوعلیحہ نے اپنی کرافٹ اور صفدر ملک نے اپنی سینما سے محبت ثابت کردی ہے.فلم ٹریڈ اور پنجاب کے فلمی حلقوں نے سپر پنجابی کا خیر مقدم کیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ یہ فلم کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔

Leave a reply