مزید دیکھیں

مقبول

15 کروڑ سے زیادہ آمدن والے ٹیکس دہندگان کو 50 فیصد سپر ٹیکس ادا کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے 15 کروڑ سے زیادہ آمدن والے ٹیکس دہندگان کو 50 فیصد سپر ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ،عدالت نے قرار دیا کہ زیادہ آمدن والے ٹیکس دہندگان 14روزمیں ایف بی آرکو سپر ٹیکس جمع کروائیں ،دوران سماعت وکیل ایف بی آر نے عدالت میں کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس میں ایک نیا سیکشن ڈال کر15 کروڑ روپے سے زیادہ کمانے والوں پریہ سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس دہندگان سے اعتماد اور پیار کا رشتہ بڑھائے، ایف بی آراپنے ٹیکس کا دائرہ بڑھائے گا توبات بنے گی ،ٹیکس دہندگان کا اعتماد ایف بی آر کو جیتنا ہوگا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی

 ایف بی آر نے اینکر عمران ریاض خان کو نوٹس بھجوایا ہے

پی ٹی آئی کارکنان کا مسجد میں گھس کر امام مسجد پر حملہ، ویڈیو وائرل

پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ،فائرنگ،قاتلانہ حملہ کیا گیا، بیٹے کا دعویٰ

سپر ٹیکس کیا ہے؟

یہ ایک خاص ٹیکس ہوتا ہے اور عمومی ٹیکس کے اوپر لگایا جاتا ہے،یہ ٹیکس حالات کو دیکھ کر لگایا جاتا ہے اور ایمرجنسی کی صورت میں کوئی بھی حکومت ہنگامی اقدامات کے تحت اسے عائد کر سکتی ہے،پاکستان میں اس سے پہلے 2010 میں بھی سپر ٹیکس عائد کیا گیا تھا جب سیلاب آیا تھا تاہم حالیہ سپر ٹیکس کا زیادہ فائدہ نہیں ہو گا۔‘

معاشی ماہرین کے مطابق سپر ٹیکس ایک ایسا ٹیکس ہوتا ہے جو حکومتیں اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے آمدن پر ایک اضافی طور پر لگاتی ہیں۔ شہریوں یا ایک خاص طبقے پر لگائے جانے والے اضافی ٹیکسوں کے بعد ان کی ٹیکس کی مد میں آنے والی آمدن کے اوپر کچھ فیصد کا مزید ٹیکس سپر ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے معاشی ٹیم کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عام آدمی کو ٹیکس سےبچانے کے لیے صنعتوں پرٹیکس لگایا ہے، سیمنٹ، اسٹیل، شوگرانڈسٹری، آئل اینڈگیس، ایل این جی ٹرمینل، فرٹیلائزر، بینکنگ، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، کیمیکل، بیوریجز اور سگریٹ انڈسٹری پر بھی 10 فیصد سپر ٹیکس لگے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سالانہ 15کروڑ روپے سے زائد آمدن کمانے والے پر ایک فیصد، 20 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن والے پر2 فیصد، 25 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن والے پر3 فیصد اور 30 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن والے پر4 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا جو غربت میں کمی کا ٹیکس ہ

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan