سپریم کورٹ بار نے تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کردی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے جلسے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست ہدایت کے ساتھ نمٹا دی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، حکومتی جماعت ہو یا کوئی اور، شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے،وکیل نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن نے جلسوں کا اعلان کیا ہے، ٹکراؤ کا خدشہ ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ ٹکراؤ کیوں ہو گا؟ وکیل نے عدالت میں کہا کہ ایک دن اور ایک وقت میں سب اکٹھے ہو رہے ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ عدالت اس میں کیا کر سکتی ہے؟ یہ عدالت متعلقہ فورم نہیں ہے انتظامیہ نے اجازت دینے کا فیصلہ کرنا ہے یہ عدالت رسک اسسمینٹ تو نہیں کر سکتی، یہ تو متعلقہ اتھارٹی کا کام ہے جن کی ذمہ داری ہے سیکیورٹی کا تعین بھی تو وہی کرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک اجازت تو نہیں دی گئی، اگر کوئی تقصان ہوتا … سپریم کورٹ بار نے تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کردی پڑھنا جاری رکھیں