سپریم کورٹ کے از خود دائرہ اختیار کو ریگولیٹ کرنے والی آئینی ترمیم منظور

0
24

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا سینیٹر سید علی ظفر کی زیرصدارت اجلاس

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سپریم کورٹ کے از خود دائرہ اختیار کو ریگولیٹ کرنے والی آئینی ترمیم منظور کر لی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےقانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا -اجلاس میں ججز کی تقرری کے حوالے سےپارلیمانی کمیٹی کے کردار سے متعلق آئینی ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے تجویز دی کہ آرٹیکل 178 میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کا معیار سنیارٹی اور فٹنس کی بنیاد پر ہونا چاہیے تاکہ حالیہ تنازعہ کو ختم کر دیا جائے جبکہ چیف جسٹس کی تقرری سنیارٹی پر ہی رہے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت سپریم کورٹ کا سوموٹو دائرہ اختیار ایک انتہائی اہم عدالتی کام ہے کیونکہ اس نے عدالت کو شہریوں کو بنیادی حقوق دینے کے قابل بنایا لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسلامی آحکامات کے مطابق فیصلے کے خلاف اپیل کا حق بھی ہونا چاہیے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر تجویز پیش کی کہ آئین کے آرٹیکل 184(3) میں ترمیم کر کےاس میں اپیل کا حق شامل کیا جائے۔ کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ آئین کے تحت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں جوڈیشل کمیشن 90 دن میں معاملے کا فیصلہ کرے گا۔

وزیر قانون کی جانب سے پیش کردہ پروٹیکشن آف پیرنٹس بل پر کمیٹی میں طویل بحث ہوئی-کمیٹی کے تمام اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ والدین کا تحفظ ضروری ہے اور والدین کو یہ حق ہونا چاہیے کہ وہ بالغ بچے کو والدین کی ملکیت والے گھر سے نکال دیں۔ چیئرمین کمیٹی سید علی ظفر سمیت سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ والدین کو اپنے گھر میں پناہ دینا تمام بچوں کی سماجی، اخلاقی ذمہ داری ہے۔ تاہم چیئرمین نے سیکرٹری قانون اور وزیر قانون کی توجہ دلائی کہ قانون میں مختلف خامیوں میں ترامیم کی ضرورت ہے-کمیٹی نے وزیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ قانون میں ترمیم کریں -چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ والدین کو نابالغ بچوں کو باہر پھینکنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے اور نہ ہی نابالغ کو 1 سال قید کی سزا دی جانی چاہئے کیونکہ یہ غیر آئینی ہوگا اور خاندانی زندگی کو بری طرح متاثر کرے گا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور کامران مرتضیٰ نے ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو بچوں کو گرفتار کرنے اور بے دخل کرنے کے اختیارات پر اعتراض کیا۔ چئیرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ بل میں ابہام کو دور کر کے کمیٹی میں دوبارہ پیش کیا جائے تب ہی اس بل کے حوالے سے فیصلہ دیں گے-

کمیٹی نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پورے بلوچستان میں انکم ٹیکس اور سروس ٹربیونل نہیں ہیں اور لوگوں کو مسائل کے حل کیلئےکراچی جانا پڑتا ہے۔ سینیٹر سید علی ظفر نے کوئٹہ میں پبلک ٹریبونل سروس اور انکم ٹیکس ٹریبونل فوری طور پر قائم کرنے کی ہدایت کی-کمیٹی نے 30 مارچ سے ملتان، لاہور، پشاور اور ایبٹ آباد میں نئے صوبوں کے قیام کے معاملے پر بحث اور غور و خوض کے لیے عوامی سماعت کا بھی فیصلہ کیا۔

اجلاس میں سینیٹرز فاروق حامد نائیک، کامران مرتضیٰ، منظور احمد کاکڑ نے شرکت کی جبکہ سینیٹرز شہادت اعوان، محمد عبدالقادر، سردار محمد شفیق ترین نے بطور موور شرکت کی۔ وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم اور سیکرٹری قانون و انصاف بھی اجلاس میں شریک ہوئے-

میاں چنوں: ‘بھائی ذہنی طور پر مفلوج تھا اوراس کا علاج جاری تھا’بے گناہ قتل کیا گیا:مقتول کے بھائی کا انکشاف

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا

کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

نیواسلام آباد ائیرپورٹ ٹوٹ پھوٹ کا شکار،قوم کے اربوں روپے ڈبونے کی ذمہ دار سول ایوی ایشن کی کارکردگی سامنے آگئی

اسلام آباد ایئر پورٹ پر کتے ایسے گھومتے ہیں جیسے ٹکٹ لیا ہو،وزیر ہوا بازی نے بھی تحفظات ظاہر کر دیئے

انسانی اعضاء اور ٹشو کی پیوند کاری کا بل سینیٹ سے منظور

Leave a reply