آپکی درخواست کو اٹھا کرکھڑکی سے باہر پھینک دینا چاہیے،جسٹس منیب اختر

0
34
supreme court

سپریم کورٹ میں قومی اداروں کی توہین روکنے کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، وکیل حیدر وحید نے کہا کہ میرا کیس فریڈم آف سپیچ کو ریگولیٹ کرنے کیلئے ہے،سپریم کورٹ نے براڈ کاسٹ میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کا حکم بھی دیا تھا،استدعا ہے سوشل میڈیا کو براڈ کاسٹ میڈیا کی طرز پر ریگولیٹ کرنے کا حکم دیا جائے،جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا میڈیا کو ریگولیٹ کرنا عدالت کا کام ہے،کیا عدالت اب بنیادی حقوق کا کٹ ڈاون کرے گی اداروں کی توہین ہوتی کیا ہے؟برطانوی عدالت کا فیصلہ ہے کہ حکومت کی توہین نہیں ہوتی،

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ پارلیمنٹ سے کہیں ہم قانون سازی کا نہیں کہیں گے،جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا بنیادی حقوق کو کٹ کرنے کا عدالت کہے گی، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست پابندی لگانا نہیں چاہتی تو سپریم کورٹ کیوں آرڈر دے؟ آپ سپریم کورٹ کو نہیں کہہ سکتے کہ حکومت کو قانون بنانے کا کہے،جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میری رائے میں آپکی درخواست کو اٹھا کرکھڑکی سے باہر پھینک دینا چاہیے،عدالت نے وکیل کو مزید تیاری کیلئے وقت دیدیا عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال

 عمران خان نے الیکشن کے لئے حکومت کے سامنے مزاکرات کی جھولی پھیلائی ہے

الیکشن کیلیے تیار،تحریک انصاف کا مستقبل تاریک،حافظ سعد رضوی کا مبشر لقمان کوتہلکہ خیز انٹرویو

Leave a reply