سپریم کورٹ کا اقلیتوں کی سرکاری نوکریوں میں 30 ہزار خالی سیٹو ں پر اظہار تشویش

سپریم کورٹ کا اقلیتوں کی سرکاری نوکریوں میں 30 ہزار خالی سیٹو ں پر اظہار تشویش سپریم کورٹ میں رحیم یار خان مندر واقعے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی سپریم کورٹ نے اقلیتوں کی سرکاری نوکریوں میں 30 ہزار خالی سیٹو ں پر اظہار تشویش کیا،چیئرمین ون مین کمیشن نے عدالت میں کہا کہ اقلیتوں کے لیے سرکاری نوکریوں میں 5 فیصد کوٹا مختص ہے،اقلیتوں کی اس وقت ملک میں 30 ہزار سرکاری سیٹس خالی ہیں ، جس پر عدالت نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتین اقلیتوں کے 5فیصد مختص کوٹے پر بھرتیاں نہیں کر رہیں وفاقی حکومت اور صوبائی چیف سیکریٹریز و ن مین کمیشن سے تعاون کریں،اقلیتوں کی نوکریوں سے متعلق معاملات پر متعلقہ اتھارٹیز اقدامات کر کے رپورٹ جمع کرائیں سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رحیم یار خان مندر کی دوبارہ تعمیر کی جا چکی ہے، بھونگ میں پولیس اسٹیشن کے قیام کے لیے 10 کنال زمین تحفے میں دی گئی ،سپریم کورٹ نے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سیکریٹری پلاننگ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا اور کہا کہ چیئرمین این ایچ اے اور سیکریٹری پلاننگ صادق آباد انٹرچینج کی … سپریم کورٹ کا اقلیتوں کی سرکاری نوکریوں میں 30 ہزار خالی سیٹو ں پر اظہار تشویش پڑھنا جاری رکھیں