سپریم کورٹ نے راشد منہاس روڈ پر قائم تمام شادی ہالز گرانے کا حکم دے دیا

0
28

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کنٹونمنٹ بورڈز میں عسکری اداروں کی جانب سے کمرشل تعمیرات کا معاملہ سپریم کورٹ نے کارساز, شاہراہ فیصل, راشد منہاس روڈ پر قائم تمام شادی ہالز گرانے کا حکم دے دیا ‎کالاپل پر قائم گلوبل مارکی سمیت کنٹونمنٹ ایریاز میں تمام سنیماز, کمرشل پلازے, مارکیٹس گرانے کا بھی حکم کیا فوجیوں کا کام شادیاں کرانا ہے,‎فوج کو کیا ہو گیا ہے, کن کاموں میں پڑ گئے عدالت نے اٹارنی جنرل, تمام کنٹونمنٹ بورڈز کے چیف ایگزیکٹوز اور منتخب چئیرمینز کو طلب کر لیا ‎اے ایس ایف, کے پی ٹی, پی آئی اے, سول ایوی ایشن, سمیت تمام اداروں کے سربراہان بھی طلب ‎تمام اداروں کے سربراہان سے 2 ہفتے میں رپورٹ طلب ‎ایک میجر بیٹھ کر مرضی کے فیصلے کرتا ہے,شاہراہ فیصل پر دیواریں گرانے میں مشکل اس لیے ائی کیونکہ وہ ایک میجر کی خواہش پر بنی تھیں,‎ایک میجر بیٹھ جاتا ہے اور جو اس کا دل چاہتا ہے کرتا ہے, میجر کی خواہش تھی کہ دیواریں بنا کر اشتہارات سے آمدنی حاصل کریں, کیا ڈی ایچ اے والے سمندر کو امریکہ سے ملانا چاہتے ہیں, ‎وفاقی نہ صوبائی یہاں حکومت ڈی ایچ اے والے کر رہے ہیں, لاہور میں تو ڈی ایچ اے نے اتنی عمارتیں بنا ڈالیں بھارت تک جا پہنچے ہیں,ہم کیا ان کا کام یہی رہ گیا ہے, ڈی ایچ اے والے سمندر کو بھی بیچ رہے ہیں,‎ان کا بس چلے تو یہ سڑکوں پر بھی شادی ہالز بنا ڈالیں.‎ نیوی اور ائیرفورس کے اسلحہ کے قریب شادی ہالز بن رہے ہیں,‎مہران بیس جہاں حملہ ہوا وہاں بھی شادی ہالز چل رہے ہی.‎اسلحہ ڈپو کے قریب کس طرح شادی ہالز بن سکتے ہیں, یہ کر کیا رہے ہیں.

Leave a reply