سسٹین ایبل فیشن ، دیسی فیشن کا نیا فینسی نام ہے منشا پاشا

0
26

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ سسٹین ایبل فیشن صدیوں سے چلے آرہے ہیں اور اصل میں یہ دیسی فیشن کا ہی نیا فینسی نام ہے-

باغی ٹی وی : گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے اور بڑے ادارے فیشن کی مصنوعات کو متعدد بار استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔

اسی اصطلاح پر اداکارہ منشا پاشا نے بھی حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں مداحوں کو آسان الفاظ میں سمجھایا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ کیا ہے اور اسے فینسی نام دے کر لوگوں کو کیا سمجھایا جا رہا ہے؟

منشاپاشا نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ صدیوں سے چلے آ رہے ہیں اور یہ دیسی فیشن کا نیا فینسی نام ہے۔

اداکارہ نے لکھا کہ آج کل ’سسٹین ایبل فیشن‘ اس لیے ٹرینڈ بنا ہوا ہے کیوںکہ اسے فینسی نام دیا گیا ہے لیکن درحقیقت یہ وہی ہمارا پرانا دیسی فیشن ہے۔


منشا پاشا نے لکھا کہ برصغیر میں ہمشیہ والدین نے اپنی اولاد کو سکھایا ہے کہ چیزوں کو ضائع مت کریں اور کپڑوں کو الگ الگ تقریبات میں استعمال کریں۔

اداکارہ نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ اور ان کی بہنیں ایک دوسرے کے کپڑے پہن کر بڑی ہوئی ہیں۔

منشا پاشا نے انکشاف کیا کہ یہی کچھ ایک دیسی گھرانے کی حقیقی آواز دینے کے لئے مقبول ڈرامے ’زندگی گلزار ہے‘ کی شوٹنگ کے سیٹ پر کیا گیا تھا ڈرامے کے چبد سینز میں جب انہوں نے صنم سعید کے کپڑے پہنے اور صنم سعید نے ثنا سرفراز کے کپڑے پہنے۔

انہوں نے ٹوئٹ کے آخر میں لکھا کہ ممختصر یہ کہ ، دیسی فیشن ہی پائیدار فیشن ہے۔

اداکارہ کی ان ٹوئٹس پر صارفین نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ منشا پاشا سسٹین ایبلٹی کے وسیع موضوع کا احاطہ کرنے میں ناکام ہوگئیں۔


انکتا نامی صارف نے لکھا کہ دیسی فیشن ہمیشہ پائیدار فیشن نہیں ہوتا۔ کپڑے کو شیئر کرنا ان پائیدار چیزوں میں سے ایک ہے جو آپ پائیدار الماری برقرار رکھنے کے لئے کرسکتے ہیں۔ کپڑا کس طرح بنایا جاتا ہے اور اسے کیسے رنگایا جاتا ہے یہ سب سے اہم ہے۔ دیسی فیشن پولیسٹر سے بنا ہے جوان سسٹین ایبل ہے-

جس پر منشا پاشا نے اپنے گزشتہ روز کے ٹوئٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اخلاقی فیشن میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جس میں ورکرز کے حقوق، رنگے جانے والے کپڑے کے ماحولیاتی اثرات اور پانی کا استعمال بھی شامل ہوتے ہیں۔


منشا پاشا نے کہا کہ انہوں نے دیسی گھرانوں میں پہلے سے موجود کپڑوں کو دوبارہ استعمال کرنے کے رجحان پر بات کی تھی جسے اب سسٹین ایبل فیشن کے طور پر آن لائن فروغ دیا جارہا ہے۔

منشا پاشا کی اس ٹوئٹ کے رد عمل پر ٹوءٹر صارف نے کہا کہ ہماری مشہور شخصیات کو پائیدار فیشن کی بات کرتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگا یہ پائیدار ترقی اور کارپوریٹ پائیداری کی عالمی تحریک کا ایک حصہ ہے۔
https://twitter.com/MasoodA69428359/status/1320722284055826434?s=20
صارف نے کہا کہ پائیدار فیشن کے صحیح تصور کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لئے اکیڈمیا اور فیشن انڈسٹری کو مل کر کام کرنا چاہئے۔

واضح رہے کہ ماحولیات کے تحفظ اور وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے گزشتہ کچھ عرصے سے فیشن کی دنیا میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا استعمال کیا جا رہا ہے اور بڑے ادارے فیشن کی مصنوعات کو متعدد بار استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ مذکورہ اصطلاح کو استعمال کرنے کا مقصد فیشن انڈسٹری میں بننے والی مصنوعات کے بار بار استعمال کرنا ہے اور ساتھ ہی اس کا مقصد ایسی مصنوعات تیار کرنا ہے جو مختلف مواقع پر استعمال کی جا سکیں۔

’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا مقصد فیشن کی دنیا میں کپڑوں، جوتوں اور دیگر چیزوں کو متعدد بار استعمال کرکے وسائل کو محفوظ بنانا اور ماحولیات کا تحفظ ہے۔

منشا پاشا کی سالگرہ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل

Leave a reply