پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ سسٹین ایبل فیشن صدیوں سے چلے آرہے ہیں اور اصل میں یہ دیسی فیشن کا ہی نیا فینسی نام ہے-
باغی ٹی وی : گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے اور بڑے ادارے فیشن کی مصنوعات کو متعدد بار استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔
اسی اصطلاح پر اداکارہ منشا پاشا نے بھی حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں مداحوں کو آسان الفاظ میں سمجھایا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ کیا ہے اور اسے فینسی نام دے کر لوگوں کو کیا سمجھایا جا رہا ہے؟
منشاپاشا نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ صدیوں سے چلے آ رہے ہیں اور یہ دیسی فیشن کا نیا فینسی نام ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ آج کل ’سسٹین ایبل فیشن‘ اس لیے ٹرینڈ بنا ہوا ہے کیوںکہ اسے فینسی نام دیا گیا ہے لیکن درحقیقت یہ وہی ہمارا پرانا دیسی فیشن ہے۔
Sustainable fashion/living:
Dont know why this has become a trend because its been given a fancy name. Its basically what parents in the subcontinent have always taught their children: cheezoin ko zaya mat karo aur kapre ko alag alag occasions par use karo!— Mansha Pasha (@manshapasha) October 24, 2020
منشا پاشا نے لکھا کہ برصغیر میں ہمشیہ والدین نے اپنی اولاد کو سکھایا ہے کہ چیزوں کو ضائع مت کریں اور کپڑوں کو الگ الگ تقریبات میں استعمال کریں۔
اداکارہ نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ اور ان کی بہنیں ایک دوسرے کے کپڑے پہن کر بڑی ہوئی ہیں۔
منشا پاشا نے انکشاف کیا کہ یہی کچھ ایک دیسی گھرانے کی حقیقی آواز دینے کے لئے مقبول ڈرامے ’زندگی گلزار ہے‘ کی شوٹنگ کے سیٹ پر کیا گیا تھا ڈرامے کے چبد سینز میں جب انہوں نے صنم سعید کے کپڑے پہنے اور صنم سعید نے ثنا سرفراز کے کپڑے پہنے۔
انہوں نے ٹوئٹ کے آخر میں لکھا کہ ممختصر یہ کہ ، دیسی فیشن ہی پائیدار فیشن ہے۔
اداکارہ کی ان ٹوئٹس پر صارفین نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ منشا پاشا سسٹین ایبلٹی کے وسیع موضوع کا احاطہ کرنے میں ناکام ہوگئیں۔
Desi fashion is not always sustainable fashion.Sharing clothes is one of the many sustainable things you can do to maintain a sustainable wardrobe. How is the cloth made and how it is dyed is most important. Desi fashion is made of polyester which is unsustainable
— ankita madur (@AnkitaMadur) October 26, 2020
انکتا نامی صارف نے لکھا کہ دیسی فیشن ہمیشہ پائیدار فیشن نہیں ہوتا۔ کپڑے کو شیئر کرنا ان پائیدار چیزوں میں سے ایک ہے جو آپ پائیدار الماری برقرار رکھنے کے لئے کرسکتے ہیں۔ کپڑا کس طرح بنایا جاتا ہے اور اسے کیسے رنگایا جاتا ہے یہ سب سے اہم ہے۔ دیسی فیشن پولیسٹر سے بنا ہے جوان سسٹین ایبل ہے-
جس پر منشا پاشا نے اپنے گزشتہ روز کے ٹوئٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اخلاقی فیشن میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جس میں ورکرز کے حقوق، رنگے جانے والے کپڑے کے ماحولیاتی اثرات اور پانی کا استعمال بھی شامل ہوتے ہیں۔
With respect to my last tweet –
Ethical fashion encompasses many things including worker rights, ecological impact of dying fabric, water consumption.
I was speaking of the trend of reusing clothing done in desi households already and is promoted as sustainable fashion online.— Mansha Pasha (@manshapasha) October 26, 2020
منشا پاشا نے کہا کہ انہوں نے دیسی گھرانوں میں پہلے سے موجود کپڑوں کو دوبارہ استعمال کرنے کے رجحان پر بات کی تھی جسے اب سسٹین ایبل فیشن کے طور پر آن لائن فروغ دیا جارہا ہے۔
منشا پاشا کی اس ٹوئٹ کے رد عمل پر ٹوءٹر صارف نے کہا کہ ہماری مشہور شخصیات کو پائیدار فیشن کی بات کرتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگا یہ پائیدار ترقی اور کارپوریٹ پائیداری کی عالمی تحریک کا ایک حصہ ہے۔
https://twitter.com/MasoodA69428359/status/1320722284055826434?s=20
صارف نے کہا کہ پائیدار فیشن کے صحیح تصور کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لئے اکیڈمیا اور فیشن انڈسٹری کو مل کر کام کرنا چاہئے۔
Absolutely
Mansha Ma'am— Muhammad Farhad (@darya_farhad) October 26, 2020
Great
— Rashid Khan 🇵🇰 (@Rkhanofficial10) October 27, 2020
واضح رہے کہ ماحولیات کے تحفظ اور وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے گزشتہ کچھ عرصے سے فیشن کی دنیا میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا استعمال کیا جا رہا ہے اور بڑے ادارے فیشن کی مصنوعات کو متعدد بار استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ مذکورہ اصطلاح کو استعمال کرنے کا مقصد فیشن انڈسٹری میں بننے والی مصنوعات کے بار بار استعمال کرنا ہے اور ساتھ ہی اس کا مقصد ایسی مصنوعات تیار کرنا ہے جو مختلف مواقع پر استعمال کی جا سکیں۔
’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا مقصد فیشن کی دنیا میں کپڑوں، جوتوں اور دیگر چیزوں کو متعدد بار استعمال کرکے وسائل کو محفوظ بنانا اور ماحولیات کا تحفظ ہے۔