سسٹم میں رکاوٹ ہو تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے،مدینے کی ریاست میں کیا تھا؟ وزیراعظم نے بتا دیا

0
20

سسٹم میں رکاوٹ ہو تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے،مدینے کی ریاست میں کیا تھا؟ وزیراعظم نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے قانون پاس کیا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کوخراج تحسین پیش کرتاہوں نیا پاکستا ن منصوبے سے متعلق قانون پاس کرنے میں 2سال لگے،نیاپاکستا ن منصوبے سے متعلق قانون پاس نہ ہوتا تو بینک پیسے نہ دیتے ،آج جہاں ہم پہنچے ہیں اس کے لیے کافی کام ہوا ہے،مورگیج فنانسنگ صفر اعشاریہ دو فیصد تھی، فور کلوژر لاء کئی سالوں سے عدالتوں میں تھا،قانون پاس کرنے پر اپنی عدلیہ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں،اگر آپ کے پاس پیسے نہیں تو گھر بنا ہی نہیں سکتے،پاکستان میں مکان کے لیے بینکوں سے قرض لینے کا رواج کم ہے ،اسٹیٹس کو تبدیلی میں رکاوٹیں لاتا ہے اسٹیٹس کو کسی بھی نظام کوبدلنے میں بڑی رکاوٹ ہوتی ہے،ہم نے پورے سسٹم کو خراب ہوتے ہوئے دیکھا ،کسی سسٹم میں برائی،کرپشن اور رکاوٹیں آجاتی ہیں تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے،ہر ادارے میں آٹو میشن کی مخالفت کی جاتی ہے،آٹو میشن کی صورت میں مشین تو رشوت نہیں لیتی، اداروں میں آٹو میشن کی مخالفت کرپشن کے لیےکی جاتی ہے،نقشے پھنس جاتے تھے ، تعمیرات کےلیے اجازت نہیں ملتی تھی،مارچ میں سب سے زیادہ سیمنٹ کی پیدا وار ہوئی ہے، پوری دنیامیں لوگوں کے پاس گھرخریدنے کیلئے کیش نہیں ہوتا،تعمیراتی شعبہ چل چکا ہے، اس سے جڑی مزید صنعتیں بھی چل پڑی ہیں لوگ کہتے ہیں کدھر ہے مدینے کی ریاست، لوگوں سے کہتا ہوں مدینے کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی، نئے پاکستان کےلیے ماڈل مدینہ کی ریاست ہے،برطانیہ میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں قانون سے بالا ہوں،لوگوں کو صرف کورونا سے نہیں، بیروزگاری سے بھی بچانا ہوگا کرائے کی رقم بینکوں کی قسطوں میں ادا کرکے گھرکے مالک بن سکتے ہیں،پاکستان میں آج قانون کی بالادستی کی جنگ چل رہی ہے ،بڑے بڑے سیاسی مافیا ز قانون کی بالادستی کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، کوئی خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھے ،یہ پاکستان میں ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے،پنجاب بھر میں ہر شہری کو صحت کارڈ ملے گا،

وزیر اعظم پاکستان کی لاہور آمد پر پولیس نے سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی کا کہنا ہے کہ شہر کے داخلی و خارجی ناکوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔وزیراعظم کی لاہورمیں مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران بھرپور حفاظتی اقدامات عمل میں لائیں۔ ڈویژنل ایس پیزشہرکے حساس مقامات اور اہم تنصیبات پر سکیورٹی انتظامات خود چیک کریں گے روٹس واہم مقامات پر تعینات جوان الرٹ رہیں، اطراف کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھیں۔ ڈولفن سکواڈ اور پی آر یو ٹیمیں اہم مقامات کے گرد و نواح موثر پٹرولنگ کریں گے

Leave a reply