ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید کی زیر صدارت انویسٹی گیشن ہیڈکوارٹرز میں اہم کرائم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں فوکل پرسن مبشرہ اکرم، ڈویژن کے SSOIU انچارجز اور تفتیشی افسران نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران، عدم پتہ، پینڈنگ اور زیر التواء مقدمات کی پراگرس رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت سیکشن وائز رولز کی مکمل پیروی کریں۔ایس ایس پی محمد نوید نے کہا کہ ناقص کارکردگی پر متعدد تھانوں کے تفتیشی افسران کو وارننگ اور شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرٹ پر تفتیشی نہ کرنے والے افسران خود کو محکمانہ احتساب کے لیے تیار رکھیں۔
خواتین سے زیادتی کے واقعات کی رپورٹ پر ایس ایس او آئی یو افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کریں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین سے زیادتی، ظلم و تشدد اور ہراسگی کے مقدمات کی تفتیش میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔محمد نوید نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔چالانی تناسب میں بہتری کے لیے ایس ایس پی نے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ شواہد کی روشنی میں مضبوط چالان مرتب کر کے گنہگار کو سزا دلوائی جائے گی۔
ایس ایس پی محمد نوید نے کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کے بارے میں زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان کیا اور کہا کہ میرٹ پر سمجھوتہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔پراسیکیوشن برانچ سے کوارڈینیشن کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے عوام الناس کو ہر صورت بروقت انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح قرار دیا۔آخر میں، ایس ایس پی محمد نوید نے کہا کہ مظلوموں کی داد رسی کے لیے ان کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں اور عوام کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں کسی قسم کی غفلت نہیں برتیں گے۔