Tag: یوکرین

  • بھارت کے روس سےMiG-29َ،روسی ہیلی کاپٹراورڈیفنس سسٹم ایس 400 کے آرڈرزمنسوخ:دنیا کا نقشہ تبدیل

    بھارت کے روس سےMiG-29َ،روسی ہیلی کاپٹراورڈیفنس سسٹم ایس 400 کے آرڈرزمنسوخ:دنیا کا نقشہ تبدیل

    نئی دہلی :واشنگٹن :بھارت کے روس سےMiG-29َ،روسی ہیلی کاپٹراورڈیفنس سسٹم ایس 400 کے آرڈرزمنسوخ:دنیا کا نقشہ ہی بدل گیا یہ بحث پچھلے کئی دن سے چل رہی تھی کہ روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں امریکی پابندیوں کے بعد کسی بھی ملک کے لیے روس سے فوجی سازوسامان کی خریداری جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا،اس حوالےسے معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور ڈونلڈ لو نے بدھ کو سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کو بتایا کہ ” پچھلے چند” ہفتوں میں، "جو کچھ ہم نے ہندوستان سے دیکھا ہے اس میں یہ چیز ثابت ہوگئی ہےکہ بھارت نے روس سے تمام اسلحہ خریدنے کے معاہدے ختم کردیئے ہیں‌

    نئی دہلی میں رابطہ کرنے پر وزارت دفاع کے ترجمان نے ان دعووں کی تردید کرنے سے انکار کردیا ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ واقعی معاملات کچھ اس طرف جارہے ہیں ۔ لو، جنہوں نے ہندوستان کو ایک "واقعی اہم سیکورٹی پارٹنر” کہا، وہ "روسی جارحیت” پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کے چند گھنٹوں بعد سینیٹ میں بات کر رہے تھے، جہاں سے ہندوستان، چین، پاکستان، بنگلہ دیش سمیت 34 دیگر ممالک کے ساتھ۔ سری لنکا غیر حاضر رہے

    خاص طور پر یہ پوچھے جانے پر کہ کیا، بھارت کی عدم شرکت کے پیش نظر، بائیڈن انتظامیہ روس سے S-400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری کے لیے دہلی پر CAATSA پابندیاں لگانے پر غور کر رہی ہے ،

    ان کا کہنا تھا کہ CAATSA یا Countering America’s Adversaries through Sanctions Act 2017 کا امریکی قانون ہے جو ایران، شمالی کوریا اور روس کو نشانہ بناتا ہے اور ان کے ساتھ کاروباری لین دین کرنے والے کسی بھی ملک یا ادارے کے خلاف درخواست کی جا سکتی ہے۔

    2020 میں امریکہ نے ترکی کو S-400 خریدنے پر پابندی لگا دی۔ دہلی نے 2018 میں ماسکو کے ساتھ S-400 کے لیے 5.3 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے، اور روس نے نومبر 2021 میں بھارت کو سسٹم کی فراہمی شروع کی۔

    دہلی کو یقین تھا کہ بائیڈن انتظامیہ S-400 سودے کے لیے ہندوستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو دیکھتے ہوئے مستثنیٰ قرار دے گی، کواڈ ممالک کو بھی اس پر اعتراض نہیں ہوگا مگریہ توقعات درست ثابت نہ ہوئیں‌

    تاہم، یوکرین پر روس کے حملےکے بعد ماسکو کو سزا دینے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی نئی پابندیاں، اور تنازعہ میں ہندوستان کی غیر جانبدارانہ پوزیشن نے S-400 معاہدے کو خطرے میں ڈال دیا ہے

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ "میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ بائیڈن انتظامیہ CAATSA قانون کی پیروی کرے گی اور اس قانون کو مکمل طور پر نافذ کرے گی اور جب ہم ان میں سے کسی کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو کانگریس سے مشورہ کریں گے۔ کیا، بدقسمتی سے، میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ صدر یا (سیکرٹری آف اسٹیٹ) روس پر یا پابندیوں کے معاملے پر، یا اس فیصلے پر روس کا یوکرین پر حملہ برداشت کرے گا

    لو نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ابھی تک CAATSA کے تحت ہندوستان پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرنا ہے۔لیکن امریکہ کو یقین ہے کہ بھارت روس سے دوستی کی بجائے امریکہ سے وفا کو ترجیح دے گا

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "بھارت اس وقت ہمارا واقعی ایک اہم سیکورٹی پارٹنر ہے۔ اور یہ کہ ہم اس شراکت داری کو آگے بڑھانے کی قدر کرتے ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ روس کو جس شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا ایک حصہ یہ ہے کہ ہندوستان کو اب روس سے دور ہونا پڑے گا اور ہندوستان آگے بڑھنا چاہتا ہے

    ایک سوال کے جواب میں لو کا کہنا تھا کہ بھارت کے حوالے سے ایک ابہام بھی تھا اور خطے کی اسٹریٹیجک صورتحال بھی کچھ ایسی تھی کہ بھارت کی ضروریات کے پیش نظر کچھ آزادیاں‌ تھیں لیکن اب ماضی کو بھول کرنئے معاہدوں کی ضرورت ہے

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "سیکرٹری اسٹیٹ ٹونی بلنکن اس جنگ کے فرنٹ لائنز پر رہے ہیں۔ صدر، محکمہ خارجہ کے دیگر اعلیٰ حکام گزشتہ مہینوں کے دوران یوکرین پر اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ انتہائی سنجیدہ اعلیٰ سطحی بات چیت کر رہے ہیں،‘‘ لو نے کہا، ہندوستان کی طرف سے تمام ریاستوں سے اقوام متحدہ کی پابندی کی اپیل کو نوٹ کرتے ہوئے چارٹر، خودمختاری اور دیگر ریاستوں کی علاقائی سالمیت کا احترام، اور "چھوٹے اقدامات” کے اشارے کے طور پر یوکرین کو انسانی بنیادوں پر سامان بھیجنا امریکہ کی پالیسیوں کو تائید ملنے کے برابر تھی

    انہوں نے کہا کہ کھرکیو کی بمباری میں ہندوستانی طالب علم کی ہلاکت نے ہندوستان میں رائے عامہ کو روس کے خلاف بھی موڑنا شروع کردیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں روس کی بمباری کے نتیجے میں‌ ہلاک ہونے والے ہندوستانی طالبعلم کے معاملے پر بھارت اور روس کے درمیان کافی سردمہری دکھائی جارہی ہے جس کا واضح مطلب یہی کہ اب بھارت روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو استوار کرنے کی بجائے امریکہ کی طرف ہاتھ بڑھائے گا جس کا واضح مطلب خطے میں‌ اب بھارت اور روس کے درمیان اب تعلقات وہ نہیں‌جو ماضی میں ہوا کرتے تھے

    اس موقع پر یہ بھی یاد رہے کہ ان سارے حالات کی تبدیلی اس وقت سامنے آئی جب وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے دورہ روس کے درمیان روس پر واضح کیا تھا کہ اب اسے اپنے ماضی کے وہ وطیرے بدلنے ہوں‌ گے اور اگر روس پاکستان کے ساتھ تعلقات اچھے چاہتا ہے تو پھرپاکستان کے مخالفین کی حمایت سے بھی دور رہے ، اس ملاقات کے بعد حالات اچاک بدل گئے ، جس کے نتیجے میں‌آج بھارت اپنی کئی دہائیوں پر روس سے دوستی کو خیرآباد کہہ دیا تھا

  • روس، یوکرین میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے:امریکہ

    روس، یوکرین میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے:امریکہ

    واشنگٹن :روس، یوکرین میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے:اطلاعات کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات کی انتہائی معتبر رپورٹس ملی ہیں کہ روس یوکرین پر کیے جانے والے حملوں میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے اور جنگی جرائم کی تحقیقات میں تنظیموں کی مدد کے لیے ان رپورٹس کو مرتب کررہا ہے۔

    سی این این کے ‘اسٹیٹ آف دی یونین’ شو میں گفتگو کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم نے عام شہریوں پر جان بوجھ کر کیے جانے والے حملوں کی بہت معتبر رپورٹیں دیکھی ہیں جو جنگی جرم کے مترادف ہے، ہم نے بعض ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں بہت معتبر رپورٹیں دیکھی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت ان تمام ثبوتوں کو دستاویزی شکل دے رہے ہیں، ان سب کو ایک ساتھ مرتب کررہے ہیں، اس کو دیکھنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ اور مناسب تنظیمیں اور ادارے اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا جنگی جرائم ہوئے ہیں یا کیے جا رہے ہیں یا نہیں۔

    یوکرین میں امریکی سفارت خانے نے جمعے کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ روس کی جارح افواج کے جنوب مشرقی یوکرین میں شدید لڑائی کے نتیجے میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ پر قبضہ کرنے کے بعد جوہری پلانٹ پر حملہ کرنا ایک جنگی جرم ہے جس سے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

    سی این این کے مطابق محکمہ خارجہ نے یورپ میں تمام امریکی سفارت خانوں کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ کیف کے سفارت خانے کے اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ نہ کریں جس میں حملے کو جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔

    روس نے 24 فروری کو شروع کی گئی مہم کو "خصوصی فوجی آپریشن” قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے البتہ اس حملے کے دوران وہ مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنانے سے انکار کرتے رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی تمام ریاستوں کی طرح روس اور یوکرین 1949 کے جنیوا کنونشنز کے تابع ہیں جس کے لیے جنگ میں انسانی سلوک کے قانونی معیارات متعین کیے گئے ہیں اور شہریوں پر جان بوجھ کر حملوں کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔

    حملے کو 11 دن گزرنے کے بعد اب تک 15لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں جس کے بارے میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں مہاجرین کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا بحران ہے۔

  • 66 ہزاریوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے

    66 ہزاریوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے

    کیف:66 ہزاریوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ،اطلاعات کے مطابق یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے دعویٰ کیا ہے کہ 66 ہزار سے زائد یوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔

    روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت متعدد شہر روس کے محاصرے میں ہیں۔کئی شہروں میں روسی افواج اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور گزشتہ 10 روز میں 15 لاکھ سے زائد افراد یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔

    تاہم اب یوکرینی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 66 ہزار سے زائد یوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔اپنی ٹوئٹ میں ریزنیکوف کا کہنا تھاکہ 66 ہزار 224 مرد ملک کے دفاع کیلئے بیرونی ممالک سے واطن لوٹے ہیں، یہ تعداد ہمارے لیے 12 بریگیڈیز کے برابر ہے۔

    یوکرین کے دفاع کے لیے 3 ہزار امریکیوں نے یوکرین جا کر روس کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق واشنگٹن میں یوکرینی سفارتخانے کے ایک اہلکار نے بتایا ہےکہ 3ہزار امریکیوں نے یوکرین جا کر لڑنےکی حامی بھری ہے، اس سے روس کے خلاف مزاحمت میں یوکرین کو مدد ملے گی۔

    یوکرینی سفارتخانےکے اہلکار کے مطابق اس کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی رضاکار لڑنے کے لیے یوکرین جارہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق یوکرین میں روس کے خلاف جاکر لڑنے کے خواہشمند افراد میں زیادہ تر سابق امریکی فوجی ہیں۔

    خیال رہےکہ یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے غیر ملکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روس کے خلاف یوکرین کے دفاع کے لیے بنائی گئی رضاکاروں کی ‘انٹرنیشنل بریگیڈ’ میں شمولیت اختیار کریں۔یوکرین نے روس کیخلاف لڑنےکیلئے آنیوالے غیرملکیوں پر سے ویزا پابندی اٹھالی

    غیر ملکی جنگجوؤں کے لیے یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے حکم نامے کے تحت عارضی طور پر ویزا پابندی بھی اٹھالی ہے ، اس طرح روس کے خلاف یوکرین کے دفاع کی جدوجہد میں عملی شرکت کے خواہشمند افراد باآسانی یوکرین داخل ہوسکیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق غیر ملکی جنگجوؤں کو یوکرین میں داخلے کے لیے اپنا عسکری پس منظر بتانا ہوگا، اس کے علاوہ انہیں اپنا دفاعی فوجی سازوسامان لانے پر بھی زور دیا گیا ہے

    روس کی جانب سے یوکرین کے شہروں خارکیف، چرنیہیف اور ماریوپول پر حملے جاری ہیں، یوکرین کے صدر زیلنسکی پولینڈ کی سرحد کےقریب منتقل ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی یوکرینی دارالحکومت کیف سے پولش بارڈرکےقریبی شہر لویف منتقل ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب ماریوپول کےگرد روسی فوج کا گھیراؤ جاری ہے، شہریوں کا انخلا جلد شروع ہونےکا امکان ہے

  • یوکرین کی طرح مسلمان ممالک پر حملوں کی مذمت کیوں نہیں کی جاتی؟ بیلا حدید کا دنیا سے سوال

    یوکرین کی طرح مسلمان ممالک پر حملوں کی مذمت کیوں نہیں کی جاتی؟ بیلا حدید کا دنیا سے سوال

    فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے کہا ہے کہ ہمیں ہر جگہ ہونے والی ناانصافی پر بات کرنی ہوگی۔

    باغی ٹی وی :یہ بات اداکارہ نے روسی حملے کے بعد دنیا کی طرف سے ہونے والے ردعمل پر کہی انہوں نے دنیا سے سوال کیا ہے کہ جس طرح یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کی جا رہی ہے، اسی طرح مسلمان ممالک پر حملوں یا مسلمانوں کے استحصال کی مذمت کیوں نہیں کی جاتی؟

    جویوکرین سےنکلنا چاہتا ہےپہلےایمبیسی کےواش روم صاف کرے:یوکرین میں بھارتی سفارتخانےکاطلبا سےرویہ

    بیلا حدید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اپنی پوسٹ میں لکھا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی بھی انسان یا ملک کے ساتھ کیے جانے والے جبر اور استحصال کو جائز نہیں سمجھا جا سکتا اور ایسے اعمال کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

    بیلا حدید نے اپنی پوسٹ میں لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ سے سوال کریں کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی کتنی ناانصافیوں پر خاموش رہتے ہیں اور ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اگرلوگوں کو پہلی باردنیا میں جنگ کا علم ہو رہا ہےتو پھر یقینی طورپر وہ اس دنیا میں نہیں رہتے،کیوںکہ جنگیں ہمیشہ سے ہی اس کا حصہ رہی ہیں اور جنگوں پر جو ہم رد عمل دیتے ہیں وہ بھی شروع سے ہی موجود ہے۔

    ماڈل نے اپنی پوسٹ میں امریکی صدر کی جانب سے لبریشن موومنٹ کا ساتھ دینے اور ایک جنگ کو ختم کرنے کے لیے دوسری جنگ سے متعلق بھی لکھا کہا کہ عام طور پر لوگ کسی بھی ظلم و بربریت کی مذمت اس وقت کرتے ہیں جب خود اس سے کسی طرح متاثر ہو رہے ہوتے ہیں۔

    امریکہ روس پرحملہ آور ہونے کے لیے جنگی جہاز دے: یوکرینی صدرنے بڑا مطالبہ کردیا

    انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ مذکورہ معاملہ یوکرین کا ہے اور ان پر مسلط کی گئی جنگ اور ان کے استحصال سے کسی طرح بھی انکار نہیں کیا جا سکتا اور ان کے خلاف بربریت کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے لیکن ساتھ ہی یہ معاملہ صرف ایک قوم کا نہیں بلکہ انصاف کے ساتھ ناانصافی کا ہے، ہمیں ہر جگہ ہونے والی ناانصافی پر بات کرنی ہوگی۔

    بیلا حدید نے لکھا کہ ہم جبر کی جو تعریف لکھتے ہیں اور جو زبان اس کی مذمت کے لیے استعمال کرتے ہیں، وہ کسی ایک مظلوم کے حق اور کسی دوسرے مظلوم کے خلاف نہیں ہونی چاہیے انہوں نے سوال کیا کہ کتنے مسلمان ممالک ہیں جن پر مغربی ممالک حملہ آور ہیں؟ ان پر ڈرون حملے کیے جا رہے ہیں؟ چائنا میں مسلمانوں کو کیمپس میں قید کیا جا رہا ہے؟

    روس نے یوکرین کے 2,037 فوجی ڈھانچوں کو تباہ کردیا:روسی وزارت دفاع

    ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ فلسطین میں کیا کچھ ہو رہا ہے؟انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں لکھا کہ دنیا بھر کے لوگ مسلمان ممالک پر حملوں پر خاموش رہتے ہیں، تاہم انہوں نے ذو معنی جملوں میں شکوہ کیا کہ جو لوگ یوکرین اور روس کی جنگ پر بول رہے ہیں، انہی لوگوں کو مسلمان ممالک پر ہونے والے حملے نظر نہیں آتے۔

    بیلا حدید کو دنیا بھر میں اور خصوصی طور پر مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم، ان کے ساتھ کیے جانے والے سلوک، ناانصافیوں اور مسلمان خواتین پر حجاب پہننے کی وجہ سے کی جانے والی تنقید پر کھل کر بولنے کے باعث شہرت حاصل ہے وہ ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ تفریق روا رکھے جانے والے مسائل پر کھل کر بولتی ہیں-

    گزشتہ ماہ انہوں نے بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک میں مسلمان خواتین کے حجاب پر ہونے والے مسائل پر بھی پوسٹ کی تھی لکھا تھا کہ دنیا بھر کے طاقتور ممالک کی ’حجاب مخالف پالیسیاں ان کے جنسی تعصب اور مسلم مخالف‘ رویے کو ظاہر کرتی ہیں۔

    اگرکوئی پیوٹن کوقتل کردے تویہ روس اوردنیا کیلئے بہت بڑی خدمت ہوگی ،امریکی سینیٹر

  • روس نے یوکرین کے 2,037 فوجی ڈھانچوں کو تباہ کردیا:روسی وزارت دفاع

    روس نے یوکرین کے 2,037 فوجی ڈھانچوں کو تباہ کردیا:روسی وزارت دفاع

    ماسکو: روس نے یوکرین کے 2,037 فوجی ڈھانچوں کو تباہ کردیا:روسی وزارت دفاع نے تفصیلات جاری کردیں ،اطلاعات کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج نے یوکرین میں فوجی کارروائی کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کے 2,037 فوجی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان ڈھانچوں میں یوکرین کی مسلح افواج کی 71 کمانڈ پوسٹیں اور مواصلاتی مراکز، 98 طیارہ شکن میزائل سسٹم اور 61 ریڈار اسٹیشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زمین پر موجود تقریباً 66 اور فضا میں 16 طیارے تباہ ہوئے،

    جب کہ 708 ٹینک اور دیگر بکتر بند جنگی گاڑیاں، 74 راکٹ لانچرز، 261 فیلڈ آرٹلری اور مارٹر، خصوصی فوجی گاڑیوں کے 505 یونٹس اور بغیر پائلٹ کے 56 فضائی گاڑیاں تباہ ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ روس یوکرین میں گولہ بارود کے ڈپو کو تباہ کرنے کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے درست ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔ کرینی دارالحکومت کیف کے قریبی قصبے پر روسی فوج کی بمباری سے 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روسی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ روس نے یوکرین کے شہر ماریو پول پر دوبارہ حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔

    ماریو پول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں روسی بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث لوگوں کا انخلا ملتوی کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی پولینڈ کی سرحد کے قریب منتقل ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا آغاز کیا تھا اور روس کی جانب سے یوکرین کے مختلف شہروں پر قبضہ بھی کیا جا چکا ہے

  • جویوکرین سےنکلنا چاہتا ہےپہلےایمبیسی کےواش روم صاف کرے:یوکرین میں بھارتی سفارتخانےکاطلبا سےرویہ

    جویوکرین سےنکلنا چاہتا ہےپہلےایمبیسی کےواش روم صاف کرے:یوکرین میں بھارتی سفارتخانےکاطلبا سےرویہ

    وبھارتی ایمبیسی نے یوکرائن سے نکلنے والے اپنے طالب علم کو پیشکش کی کہ جو یہاں سے پہلے نکلنا چاہتا ہے انہیں ایمبیسی کے واش روم صاف کرنے ہونگے، بھارتی طلباء کو واش روم صاف کرنے کے بدلے یوکرائن سے بھارت لایا گیا.

    بھارت کے مستقبل یعنی انکے طلباء کی بھارت کی نظر میں اتنی اوقات ہے کہ کہ باہر ملکوں میں جنگ کےدوران ان سے اپنے گند واش روم دھلوائے گئے بدلے میں انہیں بھارت لایا گیا تو خود سوچیں قوم پرستوں اور پاکستان کے غداروں کے ساتھ بھارت کیا کرے گا.

    یاد رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد وہاں پھنسے بھارتی طالبعلموں کی حفاظت کرنے میں بھارت ناکام ہو گیا، لیکن اس مشکل وقت میں انسانیت کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے، پاکستان نے بھارتی طالبعلموں کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے۔

     

    اس وقت یوکرین میں جنگی حالات میں پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ پاکستان بھارتیوں کی بھی مدد کر رہا ہے، جبکہ ان کا اپنا عملہ غائب ہے، جس کی تصدیق بھارتی خود کر رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر بھارتی طالبعلم کی جانب سے ایک ویڈیو شئیر کی گئی ہے، جس میں بھارتی طالبعلموں کو پاکستانی سفارت خانے میں آرام سے بیٹھے کھانا کھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پاکستانی سفارت خانے نے ان بھارتی طلبہ کو ایک ایسے وقت میں پناہ دی جب انہیں خارکیو سے لیویو جانے کے لیے بھارتی سفارت خانے نے مدد کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    بھارت کے معروف صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے بھی ویڈیو شیئر کی، جس پر انہوں نے لکھا کہ رومانیہ کی سرحد پر بھارتی سفارتخانے کا عملہ موجود نہیں تھا، لیکن پاکستانی سفارتخانہ بھارتیوں کی مدد کے لیے موجود تھا۔

  • روس اور یوکرین میں مذاکرات کا تیسرا دور کل ہو گا

    روس اور یوکرین میں مذاکرات کا تیسرا دور کل ہو گا

    روس اور یوکرین میں مذاکرات کا تیسرا دور کل ہو گا۔

    باغی ٹی وی :روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جرمن چانسلر اولاف شولز سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے اور امید ہے کیف معقول اور تعمیری مؤقف اپنائے گا۔

    واضح رہے کہ روس یوکرین مذاکرات کے دوسرے دور میں شہریوں کے انخلا کے لیے راہداریوں کے قیام پر اتفاق ہوا تھا۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین میں سب کچھ طے شدہ منصوبے کے تحت جاری ہے۔

    یوکرین کا روسی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ‌:ولادی میرپوتن نے اور بات کہہ دی

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ملک میں مارشل لا کے نفاذ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مارشل لا کا اعلان کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور مارشل لا کی ضرورت تب ہوتی ہے جب ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہو۔

    چین کو یوکرین میں جاری تنازعہ سے فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے:کواڈ اتحاد کا پیغام

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسی کوئی صورت حال نہیں اور نہ ہی مستقبل میں ایسے حالات کا کوئی امکان ہے۔ یوکرین میں سب کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق جاری ہے۔

    ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ جو ملک یوکرین کو نو فلائی زون قرار دے گا وہ تنازع میں شامل ہو جائے گا اور کسی بھی ملک کی ایسی کسی تحریک کو تنازع میں شامل ہونے کے برابر سمجھیں گے۔

  • یوکرین کا روسی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ‌:ولادی میرپوتن نے اور بات کہہ دی

    یوکرین کا روسی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ‌:ولادی میرپوتن نے اور بات کہہ دی

    ماسکو :یوکرین کا روسی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ‌:ولادی میرپوتن نے اور بات کہہ دی،اطلاعات کے مطابق یوکرین کی فوج نے روس کا فوجی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے اب یوکرینی دارالحکومت کیف سمیت متعدد شہر روسی افواج کے محاصرے میں ہیں۔روسی فوج نے دو یوکرینی شہروں سے شہری آبادی کے انخلا کیلئے عارضی جنگ بندی کی تھی تاہم دونوں ملکوں کے درمیان جنگ اب بھی جاری ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یوکرینی فوج نے روسی فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا۔ یوکرینی فوج نے روسی فوجی ہیلی کاپٹر کو میزائل سے نشانہ بناکرگرایا۔یوکرینی آرمڈ فورسز کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ہیلی کاپٹر گرانے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ روسی ہیلی کاپٹر کب اور کہاں مار گرایا گیا۔

    خیال رہے کہ حالیہ جنگ میں یوکرین کی جانب سے روسی افواج کے بھاری جانی اور مالی نقصان کے دعوے کیے گئے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

    دوسری طرف روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین غیر ملکیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    روس کی وزارت دفاع کے ترجمان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرینی عسکریت پسندوں کے پاس پانچ ہزار غیر ملکی ہیں، غیر ملکیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    وزارت دفاع نے کہا کہ غیر ملکیوں میں 16 طلبہ پاکستانی، 1500 بھارتی طلبہ ہیں، اردن کے 200، مصر کے 40، ویتنام کے 15 شہریوں کو خارکیو میں رکھا گیا ہے، بھارت کے 576، تنزانیہ کے 159، چین کے 121، گھانا کے 100 طلبہ، مصر کے 60، اردن کے 45، تیونس کے 15 اور سومی شہر میں زیمبیا کے 14 شہری ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین نے خارکیو اور سومی میں انسانی راہداری کھولنے سے انکار کیا ہے، یوکرینی قوم پرستوں نے 20 افراد پر مشتمل پاکستانی گروپ پر تشدد بھی کیا، 20 افراد پر مشتمل پاکستانی گروپ کو سجا چیک پوائنٹ پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرین قوم پرستوں کے تشدد کے باعث پاکستانی گروپ واپس چلا گیا، یوکرین میں نسلی بنیادوں پر امتیازی سلوک کے واقعات بھی بڑھ گئے، یوکرینی قوم پرست غیر ملکیوں کو نکالنے سے روک رہے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ یوکرینی قوم پرست پاکستان، بھارت، انڈونیشیا اور مصر کے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ادھر روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے روسی ایئر لائن ایرو فلوٹ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین میں نازیوں کی حمایت کرنے والے گروہ ہیں، روس کو خطرے کا سامنا ہے مغربی پابندیاں جنگ کا اعلان ہے، ہم ڈنباس کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔

  • ماسکو ائیرپورٹ پر امریکی خاتون ایتھیلیٹ بھنگ سمیت "پھڑی”گئی

    ماسکو ائیرپورٹ پر امریکی خاتون ایتھیلیٹ بھنگ سمیت "پھڑی”گئی

    ماسکو:ماسکو ائیرپورٹ پر امریکی خاتون ایتھیلیٹ بھنگ سمیت "پھڑی”گئی ،اطلاعات کے مطابق امریکہ سے تعلق رکھنے والی معروف خاتون ایتھیلیٹ اور اولمپک باسکٹ بال چمپئین کو روسی ائیرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔

    روس کی فیڈرل کسٹمز سروس کے مطابق خاتون ایتھیلیٹس نیویارک سے گزشتہ ہفتے نیویارک سے ماسکو پہنچی تھی، ان کے سامان سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    امریکی باسکٹ بال اتھارٹیز نے گزشتہ روز اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خاتون ایتھیلیٹ کو ماسکو ائیرپورٹ سے نارکوٹکس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

    دو مرتبہ کی اولمپک چمپئین خاتون ایتھیلیٹ برٹنی گرینر کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ماسکو اور مغرب کے مابین یوکرین جنگ کے حوالے سے شدید تناؤ برقرار ہے۔

    روسی کسٹم حکام کے مطابق خاتون ایتھیلیٹ کے بیگ سے ایک محلول برآمد ہوا ہے جسے ماہرین نے چیک کیا تو معلوم ہوا کہ محلول دراصل نشہ آور بھنگ کا تیل ہے جو ممنوعہ اشیاء میں شامل ہے۔

    امریکی ایتھیلیٹ کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے ، کسٹم حکام نے ابھی تک خاتون کی شناخت کے حوالے سے مکمل تفصیلات جاری نہیں کیں۔لیکن کہا گیا ہے کہ وہ “یو ایس نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی رکن ہے، جو امریکی ٹیم میں دو بار کی اولمپک باسکٹ بال چیمپئن ہے”۔

    کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست خاتون ایتھیلیٹ کو ممکنہ طور پر پانچ سے 10 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔

  • جاپان بھی روس کے خلاف میدان میں‌ آگیا: یوکرین کوبُلٹ پروف جیکٹس اوردیگر ضرورت کے سامان فراہمی

    جاپان بھی روس کے خلاف میدان میں‌ آگیا: یوکرین کوبُلٹ پروف جیکٹس اوردیگر ضرورت کے سامان فراہمی

    ٹوکیو:جاپان بھی روس کے خلاف میدان میں‌ آگیا: یوکرین کوبُلٹ پروف جیکٹس اوردیگر ضرورت کے سامان فراہمی .اطلاعات کے مطابق یوکرین کی مدد کا فیصلہ جاپان کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ جاپانی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کو فراہم کی جانے والی اشیامیں ہیلمٹ، سخت سرد موسم کا لباس، خیمے، کیمرے، حفظان صحت کی مصنوعات، ہنگامی غذائی اشیا اورجنریٹر شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ جاپان پہلی بار اپنی بُلٹ پروف جیکٹس کسی ملک کو فراہم کرے گا۔حکومتی ترجمان کے مطابق جاپان یوکرین کو اسلحہ فراہم نہیں کرے گا اور نہ ہی ایسا کوئی منصوبہ ہے۔

    دوسری طرف یوکرین کے صدر ولادیمر زیلینسکی نے کہا ہے کہ نیٹو نے 50 ٹن ڈیزل دینے کے علاوہ کچھ نہیں دیا، اموات کا ذمے دار نیٹو ہوگا۔

    یوکرین کے صدر کا اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ نیٹو کو معلوم ہے کہ روس ابھی حملے مزید تیز کرے گا ایسی صورت میں جب سب کو معلوم ہے کہ نئے حملے اور اموات ہونگی تو نیٹو کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

    انہوں نے نیٹو کے ارکان پر روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کےلیے ہری جھنڈی دکھانے کا الزام بھی عائد کیا اور یوکرین کو نو فلائی زون قرار دینے کی اپیل کو رد کرنے پر نیٹو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو کے اس فیصلے کے بعد اب اگر لوگ مارے جائیں گے تو اس کا ذمے دار نیٹو ہوگا۔

    ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع کے درمیان حال میں ختم ہونے والی نیٹو سربراہی کانفرنس کو کمزور قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک الجھا ہوا سربراہی اجلاس تھا ایسا سربراہی اجلاس جو ظٓاہر کرتا ہے کہ یورپ میں ہر کوئی جنگ آزادی کو ایک مقصد کے طور پر نہیں دیکھتا۔

    زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے اس رخ سے روس کو یوکرین کے شہروں اور دیہات پر بم باری کی کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔انہوں نے پولینڈ جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہیں نہیں گئے اور کیف میں ہی موجود ہیں اور کبھی یوکرین سے فرار نہیں ہونگے۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے صدر نے نیٹو ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ یوکرین کو نو فلائی زور یعنی ’’وہ علاقہ قرار دیں جہاں سے کسی بھی طیارے کے گزرنے پر پابندی ہوتی ہے‘‘ لیکن نیٹو نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے تیس ممالک پر مشتمل سیاسی و عسکری اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے یوکرین کی نوفلائی زون قرار دینے کی درخواست مسترد کردی ہے۔