Tag: pakistan literature festival

  • ملک میں تعلیم کو کیوں‌ پنپنے نہیں دیا گیا؟‌ انور مقصود نے بتا دیا

    ملک میں تعلیم کو کیوں‌ پنپنے نہیں دیا گیا؟‌ انور مقصود نے بتا دیا

    انور مقصود نے کہا ہے کہ ملک کے حالات جیسے بھی ہوں ادبی سرگرمیاں جاری رہنی چاہیں اور والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو بچپن سے ہی ایسا ماحول دیں کہ جس میں انہیں‌ یہ باور کروایا جائے کتابیں پڑھنا ضروری ہوتا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تعلیم کو پنپنے نہیں دیا گیا کیونکہ اگر ایسا ہوا ہوتا تو تعلیم یافتہ بچےالیکشن میں ووٹ نہ دیتے. انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان بہت ذہین ہیں،عقلمند اور سمجھداربھی ہیں مجھے ان کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ ہماری عمر کے لوگ بہت ڈھیٹ ہیں جو اس دور میں بھی زندہ ہیں. ہمارے تو گھر میں بچپن میں ہی ماحول ایسا تھا کہ کتابیں پڑھنے کا رجحان خود بخود ہی پیدا ہو گیا. ہمارے گھر میں باقاعدہ لائبریری ہوتی تھی. انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے

    جو حالات ہیں ان کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے. اس لئے دل ہی نہیں کرتا کہ ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کی جائے. ہم تو خاموش ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے اور شاید یہی بہتر ہے. انور مقصود نے یہ بھی کہا کہ میرے نام سے سوشل میڈیا اکائونٹس چلانے والوں‌کو منت سماجت کرچکا ہوں کہ میرے نام سے غلط پوسٹیں نہ کریں لیکن وہ باز ہی نہیں آتے. شرم کا مقام ہے.

  • پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا میلہ کل  سے لاہور الحمراء میں سجے گا

    پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا میلہ کل سے لاہور الحمراء میں سجے گا

    تین روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کل سے لاہور میں شروع ہونے جا رہا ہے، ایونٹ کا افتتاح جمعہ 10 فروری شام 3 بجے الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ کریں گے جب کہ پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر اور سندھ کے وزیر ثقافت اور تعلیم سید سردار شاہ بھی شرکت کریں گے۔ فیسٹیول کے 50سے زائد سیشن ہوں گے جس میں تفریح، مزاح،موسیقی ، ڈانس کے علاوہ ادب،تعلیم، معیشت، کتابوں کی تقریب رونمائی،ملک کے معروف دانشوروں اور فن کاروں کے ساتھ گفتگو اور دیگر سنجیدہ سیشن بھی ہوں گے۔ صدر آرٹس کونسل پاکستان کراچی احمد شاہ کا کہنا ہے کہ آج ہمارے ملک کے دشمن زیادہ ہو گئے ہیں پاکستان میں یکجہتی کی بہت ضرورت ہے۔ کلچر اور ادب کے ذریعے ملک کی تمام اکائیوں کو جوڑا جا سکتا ہے۔ پاکستان لٹریچر فیسٹیول لاہور سے شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انور مقصود کی مشاورت سے پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کرنے جا رہے ہیں فیسٹیول کا افتتاح لاہور

    سے کر رہے ہیں، لاہور ادبی و تہذیبی مرکز رہا ہے، یہ شہر اس ریجن میں سب سے بڑا ثقافتی مرکز تھا، دلی اور چندی گڑھ سے لوگ یہاں پڑھنے آتے تھے. فیسٹیول میں میوزک،ڈانس، اردو ادب، ادبی نشستیں شامل ہیں، جبکہ تعلیم،معیشت ، شاعری پر مختلف سیشنز ہیں، معاشرے میں سب مرغے لڑا رہے ہیں، دانشور ختم ہوتے جا رہے ہیں، شاعر ادیب کا حکومت سے رشتہ نہیں رہا. ہم نوجوان نسل کو آپس میں جوڑ رہے ہیں، لاہور کے بعد گوادر،مظفر آباد،گلگت،پشاور، اسلام آباداور کراچی میں اس فیسٹیول کا انعقاد ہو گا،اس کے بعد امریکہ کے چار مختلف شہروں میں جائیں گے، ہیوسٹن، نیویارک، شکاگو سلیکان ویلی، ڈیلس اور ٹورنٹو میں پاکستان لیٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا.

  • پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے حوالے پریس کانفرنس

    پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے حوالے پریس کانفرنس

    آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے دس تا بارہ فروری الحمراء آرٹس کونسل لاہور میں منعقد ہونے والے پاکستان لٹریچر فیسٹیول کی پریس کانفرنس کا آج لاہور میں انعقاد ہوا. پریس کانفرنس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ ،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے شرکت کی۔ معروف ادیب و دانشور انور مقصود اور ذوالفقار زلفی نے میڈیا کو سہہ روزہ اس ایونٹ کی بریفنگ دی.صدر آرٹس کونسل کراچی محمد احمد شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم لوگوں کو ادب سے قریب رکھیں چاہے حالات کچھ بھی ہوں.انہوں نے کہا کہ میں وزیر ثقافت و اطلاعات جناب عامر میر کا شکر گزار ہوں یہ میری درخواست پر یہاں تشریف لائے ہیں۔ادب کی خدمات کے لئے اس طرح‌ کی تقریبات میں گزشتہ سولہ برس سے کررہا

    ہوں.پاکستان میں کلچر کے فرغ کے لئے اس طرح‌کے ایونٹس کا انعقاد بے حد ضروری ہے. انور مقصود نے کہا کہ میں نے احمد شاہ سے پوچھا کہ پاکستان میں جو حالات ہیں ایسے میں اسطرح‌ کے ایونٹس کے انعقاد کا حوصلہ کہاں سے لاتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ادب زندہ رہتا ہے وہ کہیں نہیں جاتا۔انور مقصود نے کہا کہ لاہور نہ ہوتا تو پاکستان میں اردو نہ ہوتی۔ ہر آدمی کا حق ہے کہ کہ اس کا آنے والا دن اچھا ہو۔حالات برے ہیں لیکن ہمیں اچھے کی امید رکھنی چاہیے. نوجوان ہمارا مستقبل ہیں.