تلاش تحریر: صدام حسین

0
45

پی کے 81 تیل وگیس پیدا کرنے والا حلقہ ہونے کیوجہ سے بہت آہمیت کا حامل مگر یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج اس بدقسمت حلقے کو ایسا لیڈر نہی ملا جو اس حلقے کی عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے اقدامات اٹھائے تیل وگیس کی پیداوار سے وطن عزیز صوبہ خیبر پختونخواہ وضلع کوہاٹ کو سالانہ اربوں کا منافع ہورہا ہے مگر جہاں سے یہ سونا اگل رہا ہے وہاں کے مکین آج بھی صاف پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں ۔
ہماری زمین سے پیدا ہونے والا گیس ملک کے دوسرے آضلاع کی فیکٹریاں کارخانے اور گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال ہورہا ہے مگر سونااگلنے والے سرزمین کے لوگ روزی روزگار کے لیے دیار غیر یا پھر ملک کے دوسرے آضلاع کا رخ کرنے پر مجبور ہیں گزشتہ پی ٹی آئ حکومت میں شہزادئ کے مقام پر انڈسٹریل زون قائم کرنے کا واویلا رہا مگر ابھی تک عملی اقدامات دور دور تک نظر نہی آرہے تیل گیس پیدا کرنے والی کمپنیاں و منتخب عوامی نمائندے عوام کو چونا لگاکر خود تو اس نعمت سے فیاضیاب ہورہے ہیں مگر اس بدقسمت حلقے کی عوام کی ویلفئر کے لیے خاطرخواہ اقدامات اٹھانا گوارہ نہی کرتے ۔
12یونین کونسل پر مشتمل یہ وسیع و عریض حلقہ بنیادی ضروریات کے لیے ہمیشہ کسی مسیحا کی "تلاش ” میں اپنی رائے دہی کا استعمال کرتی چلی آرہی ہے مگرآج تک ایسا کوئ نمائندہ انکی کردرے ہاتھوں پر خوشحالی وترقی کی لکیر نہ کھینچ سکا ۔
موجودہ پی ٹی آئ صوبائ و وفاقی حکومت عوام پر سرمایہ کاری کرنے پر یقین رکھتی ہے اور وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب انتخابی مہم کے دوران پر عوام پر سرمایہ کاری کرنے پر زور دیتے چلے آئے ہیں اور وزیرمملکت برائے داخلہ محترم شہریارخان آفریدی صاحب بھی آپنے تقاریر میں عوام کی قسمت بدلنے کی باتیں کرتے چلے آئے ہیں ہم پی ٹی آئ حکومت و محترم شہریارخان آفریدی صاحب سے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ وہ حلقہ پی کے 81 کے تیل وگیس کی پیداوار کو مدنظر رکھ کر اس حلقے میں انڈسٹریل زون کے قیام کو اولین ترجیح دینگے اور اس حلقے کی محرومیاں ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اتھائنگے انشاءاللہ ۔
صاف پینے کا پانی ہمیشہ سے اس حلقے کی مکینوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے دریا سندھ اس حلقے کے ساتھ بہتا ہوا سمندر میں جاگرتا ہے آگر حکومت وقت سنجیدگی سے اسطرف توجہ دیں تو دریاسندھ سے حلقہ پی کے 81 کی ابنوشی و ابپاشی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں اور گیس سے چلنے والی چھوٹی بڑی فیکٹریاں لگا کر اس حلقے اور کوہاٹ کی بیروزگاری پر قابو پایا جاسکتا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ کوہاٹ سے منتخب صوبائ و وفاقی نمائندے کب اس طرف توجہ مبذول کرتے ہیں ۔
پی ٹی آئ اور بالخصوص محترم شہریارخان آفریدی کو آللہ نے عوام کی بے لوث خدمت کا موقعہ دیا ہے آگر یہ موقعہ ضائع کیا گیا تو آئندہ اسطرح کا موقعہ شائد نہ ملے

@SAA_afridi

Leave a reply