طالبان کا تعلیم کے حقوق کا مطالبہ کرنے والی خواتین پرکالی مرچ کا اسپرے

0
47

کابل:تعلیم کے حقوق کا مطالبہ کرنے والی خواتین نے بتایا کہ ایک گروپ پر طالبان نے کالی مرچ کا اسپرے فائر کیا-

باغی ٹی وی :غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق افغانستان میں تین مظاہرین نے کہا ہے کہ طالبان فورسز نے کابل میں کام اور تعلیم کے حقوق کا مطالبہ کرنے والی خواتین کے ایک گروپ پر کالی مرچ کا اسپرے فائر کیا۔

رواں برس مارچ سے لڑکیوں کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے،ذبیح اللہ مجاہد

رپورٹ کے مطابق کابل یونیورسٹی کے سامنے تقریباً 20 خواتین جمع ہوئیں، جو ’مساوات اور انصاف‘ کے نعرے لگا رہی تھیں اور بینرز اٹھائے ہوئے تھیں جن پر ’خواتین کے حقوق، انسانی حقوق‘ لکھا ہوا تھا تین خواتین مظاہرین نے اے ایف پی کو بتایا کہ احتجاج کو بعد میں طالبان نے منتشر کر دیا جو کئی گاڑیوں میں وقوعہ پر پہنچے تھے۔

مظاہرے میں شریک ایک نے کہا کہ جب ہم کابل یونیورسٹی کے قریب تھے، طالبان کی 3 گاڑیاں آئیں اور ایک گاڑی کے جنگجوؤں نے ہم پر کالی مرچ کااسپرے استعمال کیا میری دائیں آنکھ جلنے لگی، میں نے ان میں سے ایک سے کہا ’تم شرم کرو‘ اور پھر اس نے اپنی بندوق کی نوک میری طرف کردی۔

دو دیگر مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک خاتون کو اسپرے کے کی وجہ سے آنکھوں اور چہرے پر الرجی سے ہسپتال جانا پڑا جبکہ اے ایف پی کے ایک نمائندے نے ایک جنگجو کو ایک ایسے شخص کا موبائل فون ضبط کرتے دیکھا جو مظاہرے کی فلم بندی کر رہا تھا۔

ادھر امارات اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات اور ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے انتظامات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں افغانستان کے نئے سال کا آغاز 21 مارچ سے ہوتا ہے اور رواں برس نئے سال کی شروعات سےلڑکیوں اور خواتین کےلیے اسکول کالجز کھول دیئے جائیں گے تاہم مخلوط تعلیم کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی ہم لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں تاہم مخلوط نظام تعلیم کے خاتمے اور علیحدہ عمارتوں کے انتظامات سمیت نصاب میں تبدیلی کے باعث لڑکیوں کے اسکول کھولنے میں کچھ وقت لگا۔

طالبان نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث سینکڑوں ارکان کو برطرف کردیا

واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خواتین کو حکومت میں شامل کرنے اور لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے پر طالبان حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا اقوام متحدہ کےجنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نےمیڈیا سے گفتگو میں طالبان حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ میں خاص طور پر افغان خواتین اور لڑکیوں سے متعلق کیے گئے وعدے پورا ہوتے نہ دیکھ کر گھبرا گیا ہوں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے طالبان سے خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی انسانی حقوق اور قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور جب تک وعدے پورے نہیں ہوتے طالبان سے مطالبے جاری رکھیں گے۔

برطانوی الزامات بہت زیادہ 007 ٹائپ فلمیں دیکھنے کا نتیجہ ہیں ،چین

انتونیو گوتریس نے خبردار کیا تھا کہ 2001 سے 30 لاکھ لڑکیوں نے اسکول میں داخلہ لیا ہے جن کے خواب طالبان کی وعدہ خلافی کے باعث ادھورے رہ جانے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ افغان معیشت میں بھی خواتین کا نمایاں کردار ہے جن کے بغیر معیشت کی بحالی ناممکن ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے عالمی قوتوں سے اپیل کی تھی کہ افغانستان کو معاشی تباہی سے بچانے کے لیے مزید رقم عطیہ کریں کیوں کہ تاحال افغانستان کے بیرون ملک مقیم ملکی اثاثے منجمد اور ترقیاتی امداد معطل ہیں۔

بھارت میں انتہا پسند ہندو وکیلوں کا اذان پر پابندی کا مطالبہ

Leave a reply