تعلیمی اداروں میں زندہ کتوں کو چیر پھاڑ کر ان پر مختلف تجربات کئے جانے کا انکشاف

0
40

تعلیمی اداروں میں زندہ کتوں کو چیر پھاڑ کر ان پر مختلف تجربات کئے جانے کا انکشاف

راولپنڈی اسلام آباد کے متعدد تعلیمی اداروں کے مخصوص تجربہ گاہوں میں زندہ کتوں کو چیر پھاڑ کر ان پر مختلف تجربات کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بے زباں جانوروں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والوں میں یونیورسٹی انتظامیہ، سٹاف اور طلباء بھی ملوث نکلے۔یونیورسٹی کے اہلکار موٹرسائیکل پر سوار ہوکر آوارہ کتوں سمیت پالتو کتوں کو بھی اغواء کرکے یونیورسٹی کے تجربہ گاہ میں منتقل کرتے ہیں۔جہاں انہیں تیز دھار آلے سے چیرتے ہوئے ایک ایک کتے پر دس سے زائد تجربات کئے جاتے ہیں۔اس امر کا انکشاف اس وقت ہوا جب تھانہ آئی نائن پولیس نے سیکٹر آئی ایٹ ون سے اسی طرح اغواء کئے گئے پالتو کتے کی مالکن کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی۔

سیکٹر آئی ایٹ ون کی رہائشی نویدہ عاصم نامی خاتون نے پولیس تھانہ آئی نائن کو رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ یکم جون 2022ء کو دن ایک سے دو بجے کے درمیان آئی ایٹ ون مغل مارکیٹ کے پاس سے میرے پانچ پالتو کتوں میں سے ایک کتا لاپتہ ہوگیا۔جب میں نے مارکیٹ جاکر لوگوں سے پوچھا تو عینی شاہدین نے بتایاکہ دو لڑکے جنہوں نے لیب کوٹ پہن رکھے تھے اور موٹر سائیکل پر سوار تھے نے ایک کتے کو پکڑا اور ساتھ لے گئے۔میں نے جانوروں کی حقوق پر کام کرنے والوں کو صورتحال سے آگاہ کیا جوکہ فوری موقع پر پہنچ گئے۔مزید تفتیش سے پتہ چلا کہ کتے کو اغواء کرنے والے ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے طالب علم ہیں۔اور یہ بھی پتہ چلا کہ یہ ایک عرصے سے اپنے خطرناک تجربوں کے لئے کتوں کو پکڑ کر لے جاتے ہیں اور زندہ حالت میں چیر پھاڑ کرتے ہیں جوکہ جانوروں پر ناقابل برداشت ظلم ہے۔جب ہم یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے اور آپریشن تھیڑ تک پہنچے تو وہاں پندرہ سے بیس کتوں کو انتہائی زخمی حالت میں قید دیکھا۔ان کے پیٹ غیرانسانی طریقے سے چیرے پھاڑے گئے تھے۔ سرجری کے بعد ان کے منہ اور ٹانگیں بندھے ہوئے تھے۔جہاں ہمارا کتا بھی ایسی ہی حالت میں موجود تھا۔ہمارے شور شرابے پر یونیورسٹی کا سٹاف اکٹھا ہوگیا اور ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔

نوجوان جوڑے پر تشدد کیس، پانچویں ملزم کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟ عدالت کا تفتیشی سے سوال

11 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار گرفتار

شادی اس بات کا لائسنس نہیں کہ شوہر درندہ بن کر بیوی پر ٹوٹ پڑے،عدالت

خواجہ سراؤں کا چار رکنی گروہ گھناؤنا کام کرتے ہوئے گرفتار

چار ملزمان کی 12 سالہ لڑکے کے ساتھ ایک ہفتے تک بدفعلی،ویڈیو بنا کر دی دھمکی

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

10 سالہ بچے کے ساتھ مسجد کے حجرے میں برہنہ حالت میں امام مسجد گرفتار

بعدازاں ڈاکٹر عارف، عرفان یوسف، اکرم نیازی،کاشف نے ہمیں دفتر لے جاکر یقین دہانی کروائی کہ دوبارہ یہاں پر کتوں کے ساتھ ایسی زیادتی نہیں ہوگی اور آپ کے کتے کے ساتھ باقی کتوں کو بھی زخم بھرنے کے بعد آپ کی مرضی سے چھوڑ دیا جائے گا۔ لہٰذا یونیورسٹی انتظامیہ اور سٹاف کی طرف سے اعتراف جرم کرنے پر ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔تھانہ آئی نائن پولیس نے 18جون 2022ء کو مقدمہ نمبر 815/22 بجرم 379 درج کرلیا ہے۔مدعیہ مقدمہ نویدہ عاصم نے رابطہ پر بتایاکہ ایریڈ یونیورسٹی کے علاوہ دیگر یونیورسٹیز میں بھی جانوروں کے ساتھ یہ ظلم ہو رہاہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے زخمی کتوں کو ہمارے حوالے کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعدازاں کراچی سے تعلق رکھنے والی نامعلوم خواتین کے حوالے کر دیا گیا۔ان ظالموں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔

آئی ایٹ ون مغل مارکیٹ سے پالتو کتے کو اغواء کرنے کے واقعہ کے عینی شاہد کا کہناہے کہ دو نوجوان لڑکے موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے۔لڑکوں نے لیب کوٹ پہن رکھا تھا۔ایک لڑکے نے کتے کو پکڑا اور اس کے منہ پر کچھ رکھا۔جس کے بعد موٹرسائیکل پر سوار ہوکر فرار ہوگئے۔جانوروں کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم کے عہدیداروں کا کہنا تھاکہ اس واقعہ کے بعد کمشنر راولپنڈی کے دفتر جاکر بھی شکایت کی۔جس پر کمشنر راولپنڈی کا بھی یہی کہنا تھاکہ زندہ اور تندرست کتوں کا یونیورسٹی کے تجربہ گاہوں میں سرجری کرنا قانوناً جرم ہے۔اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔

Leave a reply