ترکی، روس اور یوکرین کے مابین مذاکرات شروع، صدر اردوان کا جنگ بندی پر زور

0
25

روس کے یوکرین پر حملے کے تناظر میں بات چیت کے لیے دونوں ممالک کے وفود کے درمیان آج استنبول میں مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ مذاکرات آبنائے باسفورس کے کنارے تاریخی ڈولماباشے محل میں ہو رہے ہیں۔

مذاکرات کے آغاز سے قبل فریقین کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ بات چیت کا نتیجہ خیز ہونا ضروری ہے۔

 

ترک صدر نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی اور روسی صدر پیوٹن ان کے اچھے دوست ہیں اور یہ بات چیت آگے بڑھی تو اس سے دونوں ممالک کے صدور کی ملاقات کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔صدر اردوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترکی اس سربراہی ملاقات کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ وہ یوکرین اور روس دونوں کے خدشات کو جائز سمجھتے ہیں لیکن فریقین جنگ میں اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں مذاکرات کے نتیجے میں ٹھوس نتائج کا حصول ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات پر بہت سی چیزوں کا انحصار ہے اور منصفانہ امن میں کوئی بھی فریق شکست خوردہ نہیں ہوتا جبکہ تنازع کا جاری رہنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔

صدر رجب طیب اردوان نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس المیے کو روکنے کا فیصلہ دونوں ممالک کو کرنا ہوگا۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر اتفاقِ رائے اس کی پہلی ترجیح ہے تاہم یوکرین اور امریکا دونوں نے اس معاملے میں روس کی نیت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

Leave a reply