تمام مکاتب فکر امن و امن قائم رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، ساجد کیانی

0
31

لاہورپولیس آپریشنز ونگ نے پُرامن محرم الحرام یقینی بنانے، امن و امان برقرار رکھنے اورمجالس و جلوسوں کے شرکاء کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے مفصل اور مربوط سکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے، تمام پولیس افسران بین المسالک بھائی چارے، رواداری اور امن کے قیام نیز ہر قسم کے تنازعات اکابرین وعلمائے کرام، کمیونٹی رہنماؤں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور افہام و تفہیم سے طے کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کرنے کی ہدایت دی گئیں ہیں.

ڈی آئی جی آپریشنزلاہورساجد کیانی کی زیرنگرانی محرم الحرام کے موقع پرسکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنائے جارہے ہیں، اس حوالے سے پولیس افسران، امن کمیٹی اور شیعہ کمیونٹی کے بیشتر اجلاس منعقد کرچکے ہیں.

ڈی آئی جی آپریشنز نے سکیورٹی پلان کے بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران شہر بھرمیں سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی، تمام پولیس افسران مجالس ا ور جلوسوں کے حفاظتی انتظامات کا خودجائزہ لیں گے، منتظمین مجالس و عزاداری جلوسوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے، محرم الحرام کے دوران پر 10 ہزار سے زائد پولیس افسران و جوان فرائض سرانجام دیں گے، سکیورٹی پلان کے مطابق 06 ایس پیز، 34 ڈی ایس پیز، 83 ایس ایچ اوز تعینات ہوں گے، اس کے علاوہ اینٹی رائٹ فورس، سپیشل سکیورٹی یونٹ، ڈولفن سکواڈ اور پولیس رسپانس یونٹ کے اہلکار بھی ڈیوٹی کریں گے، محرم کے دوران 10 ہزار سے زائد رضا کار چیکنگ کے فرائض سرانجام دیں گے، محرم الحرام کے تمام پروگراموں میں ماسک، سینیٹائزرز، سماجی فاصلے سمیت کورونا ایس او پیز پرمکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا.

ساجد کیانی نے مزید کہا کہ شہر میں منعقد ہونے والی 5235 مجالس اور650 جلوسوں کوحساسیت کے اعتبار سے اے، بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے، 610 مجالس کو اے کیٹیگری،3471 کوبی جبکہ 1154 مجالس کو سی کیٹیگری کے مطابق حساس قراردیا گیا ہے، اسی طرح لائسنسی اورغیر لائسنسی جلوسوں میں سے 143 کو اے کیٹیگری، 454 کوبی جبکہ 55 جلوسوں کو سی کیٹیگری کے مطابق حساس قرار دیا گیا ہے، محرم الحرام کے موقع پر مذہنی منافرت پرمبنی لٹریچر، متنازعہ تقاریر، وال چاکنگ اوراشتعال انگیز مواد کی تشہیر کی پابندی پرسختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا.

انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کی آمد کے پیش نظر حساس مقامات کے گردو نواح میں سرچ اینڈ سویپ آپریشنز، سنیپ چیکنگ، جیو فینسنگ، بائیو میٹرک تصدیق سمیت تمام حفاظتی اقدامات باقاعدگی سے جاری ہیں، تمام عزاداری جلوس اور مجالس اہمیت کی حامل ہیں، جنہیں بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائے گی، چیکنگ کے لئے میٹل ڈیٹیکٹرزاور واک تھرو گیٹس کا استعمال بھی یقینی بنایا جائے گا، عزاداری جلوسوں کی پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی، امام بارگاہوں عزاداری جلوسوں کے روٹ میں آنے والی عمارتوں کی چھتوں پر مشکوک افراد پر نظر رکھنے کے لئے سنائپرز بھی تعینات ہونگے.

انہوں نے مزید بتایا کہ جلوس اور مجالس کے شرکاء کو مکمل تلاشی کے بعد ہی مجالس و جلوسوں میں داخلے کی اجازت ہو گی، شہرکے داخلی وخارجی راستوں پر تمام گاڑیوں، موٹر سائیکلوں جبکہ لاری اڈوں، بس ٹرمینلزاور ریلوے سٹیشنزپرمسافروں کی چیکنگ اور شناخت یقینی بنائی جائے، امام بارگاہوں کے اطراف اور روٹ کے راستے میں رہائش پذیرکرایہ داروں اور گھریلو ملازمین کی تھانوں میں رجسٹریشن بھی یقینی بنائی جارہی ہے، سکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کے لئے شہریوں کا تعاون نا گزیر ہے.

Leave a reply