تمام طیارہ حادثات کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم ، حکومت انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے گی،وزیراعظم

0
48

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثہ کے حوالہ سے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں پی آئی اے مسافر طیارہ حادثے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں وزیرِ ہوابازی غلام سرور خان، وزیرِ اطلاعات سینٹر شبلی فراز، معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹینٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، سیکرٹری ہوابازی ڈویژن حسن ناصر جامی، چیف ایگزیکیٹو پی آئی اے ائیر مارشل ارشد محمود ملک و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے

اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان کوطیارہ حادثے کی تحقیقات، حادثے کی شفاف اور غیر جانبدار انکوائری کو یقینی بنانے کے لئے ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کیے جانے اور اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی

وزیرِ اعظم عمران خان نے طیارہ حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عید کے موقع پر یہ حادثہ قوم کے لئے ایک بڑا سانحہ ہے۔انہوں نے غم زدہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ غم زدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں تاہم حکومت متاثرین کو یقین دلاتی ہے کہ اس افسوس ناک واقعے میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ حادثے کی شفاف اور غیر جانبدار انکوائری اور واقعے سے جڑے حقائق کو منظر عام کر لانے کے لئے کوئی کسر روا نہ رکھی جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ انکوائری رپورٹ میں سامنے آنے والے تمام حقائق اور تفصیلات سے عوام کو مکمل طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

ماضی میں ملک میں ہونے والے ہوائی حادثوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ماضی میں ہونے والے تمام حادثوں کی رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائیں تاکہ عوام کو اس حوالے سے حقائق سے آگاہی میسر آ سکے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ شہید ہونے والے مسافروں کے خاندانوں کو ہر ممکنہ سہولت اور معاوضے کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ان متاثرین کو بھی معاوضہ ادا کرنے کے لئے پیکیج تیار کیا جائے جن کے گھر یا املاک اس حادثے سے متاثر ہوئی ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہوائی سفر کو محفوظ بنانے کے لئے ضروری ہے کہ سول ایوی ایشن، پی آئی اے، متعلقہ اداروں اور ہوائی سفر سے منسلک عوامل میں اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جائے۔

Leave a reply