ٹانک: سیلاب سے پل ٹوٹنے سے درجنوں دیہات متاثر:عوام الناس پریشان

0
68

ٹانک: سیلاب سے پل ٹوٹنے سے درجنوں دیہات متاثر:عوام الناس پریشان ،اطلاعات کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے ٹانک میں سیلابی ریلوں کے بعد صورت حال بہتر نہ ہوسکی۔

ٹانک سے ذرائع کے مطابق سیلابی پانی کی وجہ سے پائی پل ٹوٹنے کے باعث کئی روز سے درجنوں دیہات کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہے، جس کی وجہ سے خواتین اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

ادھر ملک بھرمیں سیلاب اور بارشوں سے جوحالات درپیش ہیں اس کے مطابق
بلوچستان:
بلوچستان میں مون سون بارشوں کے تین اسپیلز کے دوران مجموعی طور جاں بحق افراد کی تعداد ایک سو ستر ہوگئی ہے، جب کہ سیلاب سے اٹھارہ ہزار سے زائد مکانات تباہ اور سولہ پل بہہ گئے۔ تئیس ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔متاثرین ابھی پچھلے سیلاب سے سنبھل نہیں سکے تھے کہ پی ڈی ایم اے نے چوتھے اسپیل کا الرٹ جاری کردیا۔ میٹ آفس کے مطابق مکران، کوئٹہ، ژوب، سبی اور قلات ڈویژن میں شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے 10 سے 13 اگست تک مون سون کے چوتھے اسپیل کا الرٹ جاری کیا ہے۔ مشیر داخلہ ضیاٗ لانگو کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نئے اسپیل سے نمٹںے کیلئے تیار ہے۔مشیر داخلہ ضیا کے مطابق اب تک 90 جاں بحق افراد کے ورثاٗ کو امدادی چیک تقسیم کئے گئے ہیں۔ صوبائی حکومت کے مطابق سیلاب ڈیمز کو پہنچنے والے نقصان کی ہر صورت تحقیقات کی جائیں گی۔

پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) نے آج سے مشرقی بلوچستان میں سیلابی صورت حال کی وارننگ جاری کردی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 9 اگست تک کشمیر، اسلام آباد اور شمال مشرقی پنجاب میں بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

لاہور

لاہور میں ہفتے کی صبح شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ سب سے زیادہ بارش جوہر ٹاؤن میں 81 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ محکمے کے مطابق بارش کا سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا۔

کراچی

قائد کے شہر میں ایک بار پھر گھنگور گھٹاؤں نے ہفتے کی صبح سے ہی ڈیرے ڈال لیے، مون سون کے نئے اسپیل نے میٹروول، صدر، ایف بی ایریا اور لیاقت آباد میں بادل برسانے شروع کردیئے۔

پاکستان چوک، عائشہ منزل، اولڈ ایریا، گارڈن اور لسبیلہ میں بھی بوندا باندی کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج شہر میں موسلا دھار بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

Leave a reply