ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس2021،اے این پی رہنما امیر حیدر خان ہوتی کا بڑا اعلان

0
29

ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس2021،اے این پی رہنما امیر حیدر خان ہوتی کا بڑا اعلان
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئرنائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت پارلیمان کی بے توقیری کررہی ہے، اکثریت کی دعویدار جماعت پارلیمان میں قانون سازی کرنے سے گھبرارہی ہے، اگر تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے تو قانون سازی کے لئے چور دروازوں کے راستے صدارتی آرڈیننس کیوں جاری کئے جارہے ہیں؟

اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2021 کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتےہوئے کہا کہ اقتدار ملنے سے قبل کشکول توڑنے کے دعویداروں نے ملک کو آئی ایم ایف کے ساتھ گروی رکھ دیا ہے۔ آئی ایم ایف کو خوش رکھنے کے لئے روزانہ کے حساب سے عوام پر مہنگائی کے بم برسائے جارہے ہیں۔ ناکام معاشی پالیسیوں کی بدولت ملکی ادارے تباہ وبرباد ہوگئے ہیں۔ نئے پاکستان کے دعویداروں نے پرانے پاکستان کا کباڑا بھی نکال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سٹیٹ بینک کے ملازمین کو احتسابی اداروں کے قوانین سے چھوٹ دلاکر اس کو آئی ایم ایف کے سپرد کیا جارہا ہے تو دوسری جانب عوام سے سانس لینے پر ٹیکس لگایا جارہا ہے جو کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ کنٹینر پر کھڑے ہوکر سلیکٹڈ وزيراعظم کہا کرتےتھے کہ جب قیمتوں اور ٹیکسوں میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ حکمران چور ہیں، آج حالت یہ ہے کہ گھنٹوں کے حساب سے قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور ٹیکس قوانین میں ترامیم کے لئے پارلیمان کو نظر انداز کر کے صدارتی آرڈیننس لائے جارہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے پہلے ہی عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔ پٹرول، گیس، دوائیاں، بجلی اور دیگر اشیاء ضروریہ عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکے ہیں۔ غریب عوام دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے صدارتی آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کو اضافی سرچارج اور بجلی مزید مہنگی کرنے کا اختیار بھی دیا گيا ہے جوکہ عوام کا معاشی قتل عام ہے۔ انہوں نے مزید کہا پاکستان پہلے سے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہےاور حکومت کی جانب سے اس قسم کے اقدامات نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کا باعث بنیں گے۔

Leave a reply