طیارہ حادثہ کی رپورٹ پیش کر دی، ایکشن بھی نظر آئے گا،وفاقی وزیر ہوا بازی

0
37

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وعدہ کیاتھا22جون تک کراچی طیارہ حادثہ کی عبوری رپورٹ پیش کریں گے،

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کو سنجیدہ لے کر پارلیمنٹ کو استعمال کرنا چاہیے،پی آئی اے کے طیارے کو دوران لینڈنگ حادثہ پیش آیا،کاک پٹ کے ریکارڈز موجود ہیں،واقعے کی تحقیقات کیلئے قابل افسران پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا، 26مئی کو 10رکنی فرانسیسی ٹیم پاکستان پہنچی،یکم جون تک تحقیقات اور معائنہ مکمل کیاگیا،

وفاقی وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ جو رپورٹ آج پیش کی گئی یہ عبوری رپورٹ ہے ابھی تک اسکی انکوائرئ جاری ہے،بات کی گئی کہ پائلٹ بھی سٹیک ہولڈر ہیں اس پر ہم نے ایئر بلیو کے دو پائلٹ شامل کئے، ہم نے انٹرنیشنل پائلٹ ایسوسی ایشن کو لکھا کہ اے 320 کا کوئی سینئر پائلٹ ہمیں دیں جو انکوائری ٹیم میں شامل ہو، ایک ٹیکنیشن بھی، اے320ائیرلائن کا سب سے بڑا فلیٹ ترکش ائیرلائن کے پاس ہے ،ڈاکٹرز اور پائلٹس پر مشتمل ایک اور 10رکنی ٹیم بنائی،

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ طیارہ آن ایئر ہوا 7 مئی کو اور تمام تر چیکس کے بعد فلائٹس کیں، 22 مئی تک اس نے 6 پروازین کیں ایک شارجہ کی تھی اور پانچ فلائنگ اسی سیم روٹ لاہور کراچی، کراچی لاہور تھیں، پائلٹ اور معاون پائلٹ دونوں تجربہ کار تھے اور طبی طور پر جہاز اڑانے کے لئے فٹ تھے

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پائلٹ نے جہاز مین کسی تیکنیکی خرابی کی کوئی نشاندہی نہیں کی،رن وے سے 10 میل کے فاصلے پر جہاز کو 25 سو فٹ پر ہونا تھا لیکن وہ اونچا تھا،ابتدائی تحقیقات کے مطابق جہاز7220فٹ کی بلندی پر تھا، کنٹرول نے 3 بار توجہ پائلٹ کی جانب مبذول کروائی کہ اونچائی زیادہ ہے، پائلٹ کو کہا گیا کہ لینڈنگ نہ کریں اور چکر لگا کر آئیں اسکے باوجود پائلٹ نے کنٹرولر کی ہدایات کو یکسر نظر انداز کیا.

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ جہاز رن وے پر آیا تو ڈیٹا انٹری کے مطابق لینڈنگ گیر کھل گئے مگر پھر لینڈنگ گیر اپ کر دیئے گئے یہ خطرناک صورتحال ہے،جہاز نے 4500 فٹ پر گئئر کے بغیر انجن پر ٹچ ڈاؤن کیا اور تقریبا 3 سے 4 ہزار فٹ تک رگڑیں کھاتا رہا، اس وقت جب انجن نیچے لگا تو چنگاریاں نکلیں، پائلٹ نے انجن کو پاور دے کر دوبارہ ٹیک آف کر لیا، اسوقت دونوں انجن ڈیمج ہو چکے تھے، اسلئے اس کی دوبارہ لینڈنگ نہیں ہو سکی اور وہ سول آبادی پر گر گیا

وفاقی وزیر ہوا بازی کا مزید کہنا تھا کہ پائلٹ اور کنٹرولر دونوں ذمہ دار ہین، یہ ابتدائی رپورٹ ہے، اس پر مزید تحقیقات جاری ہے،تمام لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں ، ایک رہتی ہے، 21 گھر تباہ ہوئے تھے، میں نے خود بھی علاقے کا وزٹ کیا تھا کچھ مکانات پورے دوبارہ بننے ہیں کچھ کی مرمت ہونی ہے، ہم نے ایئر پورٹ ہوٹل اور مختلف مقامات پر رکھا ہے، 30 اور 50 ہزار کرایہ دے رہے ہین جن کے مکانات متاثر ہوئے ہیں، جو گاڑیاں جلی ہیں اسکا نقصان بھی ادا کریں گے،

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کا مزید کہنا تھا کہ بھوجا ایئر لائن کا واقعہ 20 اپریل 2012 کو ہوا اس میں کوئی زندہ نہین بچا،ائیربلیو طیارہ حادثہ بھی پائلٹ کی کوتاہی کے باعث پیش آیاتھا،چترال سے آنیوالے اے ٹی آر کا واقعہ ہوا، جو حویلیاں میں گر کر تباہ ہوا اس میں پائلٹ ایرر نہین تھا جہاز ٹیکنیکل تھا،باقی سب میں پائلٹ ایرر آتا ہے

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کا مزید کہنا تھا کہ گلگت ایئر پورٹ پر کریش لینڈنگ کا واقعہ ہوا،لیکن جانیں محفوظ رہیں،اسکی انکوائری جاری ہے، پوری کوشش ہو گی کہ اس سال کے آخر تک تمام رپورٹ سامنے آ جائیں اور صرف رپورٹ نہ ہوں بلکہ ذمہ داروں کے خالف ایکشن بھی ہوں، انکوائری کا مقصد کسی کو بلیم کرنا یا وجہ جاننی نہیں بلکہ اصلاح کرنی ہوتی ہے، جب ساری چیزیں سامنے آئیں ،سپریم کورٹ نے نوٹس بھی لیا، ڈگری ویریفکیشن میں، پی آئی اے میں ایسے لوگ نکلے جن کی ڈگریاں ٹھیک نہیں اور بدقسمتی سے 4 پائلٹ کی ڈگریاں بھی جعلی نکلیں، وہ کورٹس میں بھی گئے، کورٹ سے انہیں کوئی ریلیف نہیں ملا، ان ساری وجوہات کی بنا پر ہم نے کہا کہ باقی لوگوں کو بھی چیک کیا جائے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات

سول ایوی ایشن اتھارٹی ،طیارہ حادثات میں مرنیوالوں کا قاتل کون؟ ہم نہیں چھوڑیں گے، مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

وہ قوم جو ہر سال 200 ارب جلا ڈالتی ہے، سنیے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی زبانی

جہازکریش، حقائق مت چھپاؤ ، جواب دو، مبشر لقمان کا پالپا کو کھلا چیلنج

کاش. پی آئی اے والے یہ کام کر لیتے تو PK8303 کا حادثہ نہ ہوتا، سنیے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات

ماشاء اللہ، پی آئی اے کے پائلٹ ماضی میں کیا کیا گل کھلاتے رہے ؟سنئے مبشر لقمان کی زبانی

سول ایوی ایشن نے گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ دی،پائلٹ کوذمہ دار ٹھہرانے کا لیٹر کیوں جاری کیا گیا؟ سنئے مبشر لقمان کی زبانی

طیارہ حادثہ،ابتدائی رپورٹ اسمبلی میں پیش، تحقیقاتی کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ،پائلٹس کی ڈگریاں بھی ہوں گی چیک

طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا

کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس ٹریننگ کے بعد نہیں لیتے، مینج کر کے لے لیتے ہیں،10 فیصد جعلی ہوتے ہیں ،یہ میرا ذاتی مشاہدہ ہے، اورکوئی بھی ڈرائیور جس کی غلطی یا کوتاہی ہو اس کو سزا کبھی نہیں ملی،فروری 2019 میں ہم نے پائلٹ کے لائسنس کی تصدیق کروانا شروع کر دی، اس پر ایک سال اور کچھ ماہ لگے، ٹوٹل پائلٹ کی تعداد 860 ہیں پاکستان میں جن کے پاس لائسنس ہیں، ان ساروں کا فرانزک کرنا اور چیک کرنا لمبا مرحلہ تھا، لیکن ایک ذمہ دار شخص اس انکوائری بورڈ کا نگران تھا.لائسنس لینے میں ایگزام نہیں دیئے گئے، ہفتے والے چھٹی ہوتی ہے، اتوار بھی چھٹی ہوتی ہے، ان دنوں مین پیپر نہین ہو سکتے ،کئی لوگوں نے ہفتہ اتوار کو پیپر دیئے بھائی چھٹی والے دن کہاں سے پیپر دیئے، 860 میں سے 262 پائلٹس ایسے ہیں کہ جن کے لائسنس مشکوک ہین،انکے امتحان کی تاریخ مشکوک ہے، اس میں پی آئی اے ، ایئر بلیو، سرین اور پرائیویٹ کلبز کے بھی ہین، کسی نے 8 پیپر ہی نہیں دیئے.

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

Leave a reply