36 لاکھ شامیوںکو کن ملکوں میں بھیجاجائے گا ، طیب اردوان نے بتادیا
ترک صدر رجب طیب اردوان شام میں فوجی کارروائی کی مخالفت کرنے والے ممالک پر برس پڑے۔اطلاعات کے مطابق ترکی کے صدر نے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ ترکی کی مخالفت کرنے والے ممالک یاد رکھیں کہ اگر مخالفت سے باز نہ آئے تو پھر 36 لاکھ شامی مہاجرین کو یورپ بھیج دوں گا
بولڈ ڈانس،کشمیریوں سے بے وفائی ، مگر پھر بھی ایوارڈ ، کیا یہ کھلا تضاد نہیں
دوسری طرف ترکی کی جانب سے شام کے سرحدی علاقے میں فوجی کارروائی کا آج دوسرا دن ہے۔ بہت سے ممالک نے اس کارروائی پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ترکی پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے پہلے سے غیر مستحکم مشرق وسطیٰ مزید خطرات سے دوچار ہوجائےگا۔ مخالفت کرنے والوں میں یورپی یونین ، سعودی عرب، ایران اور مصر جیسے ممالک شامل ہیں۔طیب اردوان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی بہتر جانتا ہے کہ اس کے خلاف سازشیں کرنے والوںکے ساتھ کیسے نبٹا جائے
خبردار ، موبائل کو بچوں کی پہنچ سے دوررکھیں ورنہ ، بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے
سلامتی کونسل میں ترکی کے خلاف پیش کرنے والے ممالک اور ناقدین کو ترک صدر نے آڑے ہاتھوں لیا اور دو ٹوک جواب دے دیا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ ’وہ جو ترکی کے اقدام پر اعتراض کررہے ہیں وہ خود مخلص نہیں‘۔ترک صدر نے یورپی یونین کو خبردار کیا کہ اگر یورپی ممالک نے شام میں ترک کارروائی کو حملہ قرار دیا تو وہ اپنے ملک میں موجود 36 لاکھ شامی مہاجرین کو یورپ بھیج دیں گے۔