صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے بطور مہمان خصوصی برٹش قونصل اور قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ پنجاب کے باہمی تعاون سے شروع کئے جانے والے منصوبے ایسٹ (انگلش ایز اے سبجیکٹ فار ٹیچرز اینڈ ایجوکیٹرز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
باغی ٹی وی : اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد راس نے کہا کہ اس منصوبے کے آغاز سے پرائمری سطح کے ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد اساتذہ مستفید ہو سکیں گے۔ اساتذہ آن لائن پورٹل پر مختلف موڈیولز کے ذریعے انگریزی زبان کے حوالے تربیت حاصل کریں گے۔
بے آباد سرکاری اراضی کو کارپوریٹ فارمنگ کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ
مراد راس نے کہا کہ برٹش قونصل اور قائد کے مشترکہ تعاون سے ایسٹ پراجیکٹ پر 2022 سے 2024 تک کام کیا جائے گا اور اس کی کامیابی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس پراجیکٹ کے دورانیے میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ایسٹ پراجیکٹ اساتذہ کی انگریزی زبان کے حوالے مہارتوں میں اضافہ کرے گا اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے اس طرز کے تربیتی پراجیکٹس کا انعقاد وقتاً فوقتاً ہوتا رہنا چاہیے۔
مراد راس نے پرائمری سطح پر میڈیم آف انسٹرکشن اُردو زبان میں تبدیل کرنے کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پرائمری سطح پر اردومیڈیم میں پڑھانے کو اس لئے ترجیح دی ہے تاکہ طالب علم رٹا سسٹم سے چھٹکارا حاصل کریں اور اپنی ابتدائی تعلیم سمجھ کر حاصل کر سکیں۔
چین بھی سیلاب متاثرین کو گھر بنا کردے گا،چینی قونصل جنرل کی وزیراعلیٰ سندھ سے…
انہوں نے کہا کہ دنیا کے بھی حصے میں ایسا نہیں ہوتا کہ بچوں کو کسی غیر مُلکی زبان میں ابتدائی تعلیم دی جاتی ہو۔مراد راس نے مزیدکہا کہ صحت اور تعلیم ایسے محکمے ہیں جن کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے۔حکومت چاہے کسی کی بھی ہو اِن محکموں کے معاملات پر کوئی اثر نہیں آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمہ سکول ایجوکیشن میں ماضی کی روایات کے برعکس اپنے سیاسی مخالفین کی جانب سے شروع کئے جانے والے منصوبوں کو بند کرنے کی بجائے اُنہیں بہتر بنایا تاکہ ہمارے بچے اُن منصوبوں سے مستفید ہوتے رہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ایسٹ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں برٹش قونصل سے فیونا روبرٹسن، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ سکول ایجوکیشن، ڈائریکٹر جنرل قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ و دیگر افسران بھی موجود تھے-