تہران:طالبات نے اسکارف اتار کر ہوا میں لہرادیے

0
19

تہران :ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کےبعد سےجاری احتجاج کے دوران طالبات نے اپنےسروں سے اسکارف اتار کر ہوا میں لہرا دیے ،اطلاعات کے مطابق کردستان سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اخلاقی پولیس نے 13 ستمبر کو ٹھیک سے اسکارف نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا جو دوران حراست تشدد سے دم توڑ گئی تھیں۔

قبائل کےدرمیان اخوت،ان کی خوشحالی وترقی کےلیےمخلصانہ کوششیں جاری رہیں

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے مختلف شہروں میں جاری پر تشدد احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا جس میں یونیورسٹی کالجز اور اسکولوں کے طلباء و طالبات حصہ لے رہے ہیں۔ایرانی طالبات بطور احتجاج اپنے سروں کے اسکارف اتار کر سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کررہی ہیں اور احتجاجی مظاہروں میں بھی طالبات اسکارف اتار کر ایرانی حکومت کے خلاف غم و غصے کا اظہار کررہی ہیں۔

پشاورمیں دہشت گردوں کا فوجی قافلے پرحملہ،2 اہلکارشہید

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تہران کے قریبی علاقے کارج کے ایک اسکول کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبات حجاب ہوا میں لہراتے ہوئے ایک حکومتی اہلکار کو اسکول سے باہر نلکنے پر مجبور کردیتی ہیں۔طالبات حکومتی اہلکار کے سامنے شیم آن یو کے نعرے لگاتی ہیں اور اسکے اوپر پانی کی خالی بوتلیں بھی پھینکتی ہیں۔ایک اور ویڈیو میں طلباء کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ اگر ہم متحد نہ ہوئے تو وہ ہمیں ایک ایک کرکے مارڈالیں گے۔شیراز میں بھی درجنوں طالبات نے مرکزی سڑک کو بند کرکے احتجاج کیا اور اسکارف ہوا میں لہرائے۔

اٹک جیل میں ملاقاتی خواتین کو ہراساں کرنے سمیت بدترین جرائم کا انکشاف

طالبات نے ’’ڈکٹیٹر کی موت‘‘ کے نعرے لگائے جس کا اشارہ واضح طور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طرف تھا۔ایک اور تصویر میں ایک کلاس روم میں طالبات خامنہ ای کی تصیر کے سامنے بے حضاب ہوکر اپنی درمیانی انگلی دکھاتی نظر آرہی ہیں۔

Leave a reply