لاہور ہائیکورٹ نے نگراں حکومت پنجاب کو کام سے روکنے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
باغی ٹی وی : لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے قانون دان آفتاب باجوہ کی درخواست پرتحریری حکم جاری کر دیا،جس میں کہا گیا کہ سرکاری وکیل نے نشاندہی کی ہےکہ الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری نہیں ہواالیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیئے،الیکشن کمیشن آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ داخل کرائے، درخواست پر مزید سماعت 7 ستمبر کو ہوگی۔
قبل ازیں سرکاری وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ نگران حکومت کا کام الیکشن کروانا ہےکیا ہم اس کو خودکار طریقے پر چھوڑ کر چلے جائیں، عدالت نے ریمار کس دیئے کہ اگلے ماہ الیکشن شیڈول نہیں ہیں، اگر نگران کو کام سے روک دیں تو کسی نے تو حکومت کرنی ہے؟اگر یہ حکومت چلی جاتی ہے تو پھر بھی نگران حکومت ہی کرائے گی، وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ یہ نگران حکومت غیر قانونی ہے۔
رفعت مختارآئی جی سندھ تعینات
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب میں نگراں حکومت کی آئین میں دی گئی معیاد ختم ہوچکی ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ میں توسیع کی لیکن نگراں حکومت پنجاب کی معیاد میں کو توسیع نہیں کی،صوبائی نگراں حکومت کی معیادختم ہونے پراس کی قانونی حیثیت باقی نہیں رہیں، عدالت نگران وزیر اعلیٰ کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت نگراں حکومت پنجاب کو کام سے روکنے اور الیکشن کمیشن کو پنجاب میں نئی نگراں حکومت کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم بھی دیا جائے۔