لاہور:لٹ گئی تحریک انصاف، مگر پکچر ابھی باقی ہے۔| پارٹ 3 تیار، دوڑیں لگ گئیں۔یہ کہنا تھا سینئرصحافی مبشرلقمان کا جوپاکستان کے سیاسی اور معاشی حالات پر مسلسل نظررکھے ہوئے ہیں، اس حوالے سے مبشرلقمان نے عمران خان کی آڈیو لیکس پرکھل کرتبصرہ کیا ہے
وہ کہتے ہیں کہ ابھی عمران خان کی پہلی دو لیکس پر تبصرے ہورہے تھے کہ تیسری لیکس کو لیک کرنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں ،مبشرلقمان کہتے ہیں کہ پہلے سائفر کا ذکرکرکے کہ ثابت کیاکہ حکومت کے خاتمے کے پیچھے امریکی سازش ہے اور اب خود ہی تسلیم کرہے ہیں کہ اس سازش میں امریکہ کا نام نہیں لینا
مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ پہلی جو دو لیکس آئی ہیں وہ یہ ثابت کرتی ہیں کہ اس میں چار کردارتھے جن کو اس سائفر کا علم تھا باقی کسی دوسرےکو یہ نہیں بتایا گیا تھا ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسد عمر عمران خان سے کہتے ہیں کہ یہ سائفر نہیں خط ہے تو عمران خان کہتے ہیں کہ لوگوں کو سائفر کا پتہ نہیں چلے گا کہ سائفر کیاہوتا ہے اس لیے اسے خط کا نام دیتےہیں ، پھراسی گفتگو میں عمران خان کہتےہیں کہ
اس کے منٹس لکھے جانے چاہیں ، تاکہ عوام الناس کو پاکستان میں امریکی سازش کا بتایا جائے ،
مبشرلقمان کا کہنا تھاکہ ہیکر نےجمعہ کے دن باقی ریکارڈنگ کو پبلک کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن ابھی تک کوئی ایسی چیز سامنے نہیں آئی بلکہ الٹا پی ٹی آئی کی تیسری لیکس کے منظرعام پرآنے کی اطلاعات ہیں ، ان کا کہنا تھاکہ اس لیکس میں ہوسکتا ہے کہ عمران خان ادارے کے ذمہ داران کے بارے میں گفتگو کررہے ہوں
مبشرلقمان کا کہ بھی کہنا تھا کہ پتہ نہیں کہ وہ ہیکر کس بات پر خاموش ہے کسی نے کوئی ڈیل کرلی ہےیا کوئی اور معاملہ ہےانکا یہ بھی کہنا تھا کہ ہیکر سے ملاقات کےلیےنوازشریف نے طارق فاطمی کی ذمہ داری لگائی تھی لیکن ابھی تک کیا پیش رفت ہوئی ہے اس کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں ہے
مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ اس سائفر کو بنیاد بنا کرعمران خان سیاست کررہے ہیں جو کہ سرا سر جھوٹ ہے