تحریک طالبان پاکستان نے”عورت مارچ” کا ذمہ دارفارن فنڈڈ میڈیا کی بجائے سرکاری اداروں کو ذمہ دارقراردے کردھمکی دے دی

0
57

لاہور:تحریک طالبان پاکستان نے”عورت مارچ” کا ذمہ دارفارن فنڈڈ میڈیا کی بجائے سرکاری اداروں کو ذمہ دارقراردیا،اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے سیکورٹی اداروں کو دھمکی دی گئی ہے اوران کو عورت مارچ کا ذمہ دارقراردیا گیا ہے ،

اپنے پیغام میں تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی کہتے ہیں کہ دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اسلامی شریعت نے تمام شعبہ ہائے زندگی کیلئے جو قوانین وضع کیے ہیں وہ بلا شبہ انصاف پر مبنی ہے. دین اسلام میں مردوں عورتوں حتی کہ تمام مخلوقات کے حقوق واضح ہیں۔

سید قطب رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اللہ تعالی نے لوگوں کیلئے جو شریعت بھیجی ہے وہ اس کائنات کیلئے اللہ تعالی کے کلی قانون کا ایک حصہ اور جزء ہے،

لھذا اس دنیا میں اس شریعت کو نافذ کرنے کا لازمی اور مثبت اثر یہ ہوگا کہ اس پوری کائنات کی روش اور لوگوں کے طرز عمل کے درمیان ایک حسین ہم آہنگی پیدا ہو جائے گی .شریعت الہی ایمان کا ثمرہ اور نتیجہ ہے اور ایمان اس کی بنیاد ہے.

روشن خیالی کے نام پر وطن عزیز پاکستان میں حدود اللہ کی پامالی روز کا معمول ہے. اسی سلسلے میں پچھلے کئی سالوں سے پاکستان میں عورت مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے. جس میں بے ہودہ اور قبیح قسم کے نعرے لگائے جاتے ہیں. ان مارچوں کی سرپرستی پاکستان میں سرگرم  این جی اوز کر رہی ہیں.

 

 


جبکہ ان مارچوں کو تحفظ پاکستانی سیکورٹی ادارے فراہم کرتے ہیں.یہ لوگ ملک پاکستان کی مذھبی شناخت کا قتل کرنا چاہ رہے ہیں.جو پاکستانی عوام کو نامنظور ہے.
کئی جگہوں پر اس مارچ کے خلاف پاکستان کے غیرت مند عوام نے احتجاج بھی کیا ہے جو یقینا ایمانی غیرت کا ثبوت ہے.

تحریک طالبان پاکستان دین اسلام اور حدود اللہ کا تحفظ اپنا فرض سمجھتی ہے اور اس کیلئے اپنا تن من دھن قربان کرنے کیلئے تیار ہے.

وطن عزیز پاکستان میں  فحاشی و عریانی پھیلانے کیلئے سرگرم تنظیموں کے نام پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اپنے قبلے درست کریں، اس امت میں اب بھی ایسے نوجوان موجود ہے جو دین اسلام اور حدود اللہ کا دفاع کرنا جانتے ہیں.

 

Leave a reply