اسلام آباد : یواین سیکرٹری جنرل اوروزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو:پاکستان کے کردارکوتسلیم کیا ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے،
دونوں رہنماؤں کےدرمیان افغانستان کی صورتحال میں پیشرفت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں تنازع ختم ہونے سے ہی افغان عوام کو پائیدارامن، سلامتی اور خوشحالی حاصل ہوگی، افغانستان میں معاشی استحکام کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیراعظم نے افغانستان میں امن و استحکام اور سیاسی تصفیے کی اہمیت پر زور دیا۔ عمران خان نے افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مشن کو ہموار کرنے کیلئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے افغان عوام کو انتہائی ضروری انسانی امداد پہنچانے میں اقوام متحدہ کے اہم کردار کو سراہا اور پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کو فراہم کی جانے والی سہولت پر روشنی ڈالی جس میں انخلاء اور نقل مکانی کی کوششوں میں معاونت بھی شامل ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 4 دہائیوں سے جاری افغان تنازع کے خاتمے کے موقع سے فائدہ اٹھانا ہو گا۔ تنازع ختم ہونے سے افغان عوام کو پائیدار امن اور خوشحالی حاصل ہو گی۔ افغانستان میں معاشی استحکام کیلئےعالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہو گا۔
عمران خان نے انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے فوری ترجیح کے مطابق بین الاقوامی برادری کو افغانستان کے ساتھ مزید ساتھ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف سکیورٹی کو تقویت بخشیں گے بلکہ افغانوں کو ان کے ملک سے بڑے پیمانے پر نکلنے سے بھی روکیں گے، اس طرح افغانستان میں پناہ گزینوں کے بحران کو روکا جائے گا۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغانستان میں جاری امدادی کارروائیوں میں تعاون پر پاکستان سمیت دیگر ممالک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں بریفنگ کے دوران سیکریٹر ی جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ بڑے انسانی بحران کے شکار افغانستان میں اقوام متحدہ کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان، ڈنمارک، قازقستان، شمالی مقدونیہ، پولینڈ، قطر، متحدہ عرب امارات اور امریکا سمیت رکن ممالک کی مخیرانہ امداد اور تعاون کے لیے بے حد مشکور ہیں کیوںکہ ان ممالک نے وہاں ہماری سہولیات اور انتظامات کو جاری رکھنے میں ہمارے ساتھ تعاون کیا۔