تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنیوالوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا،وزیر اعظم

0
20

وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنیوالوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔

باغی ٹی وی :پاکستان میں لوکل سرمایہ کاروں کو رعایت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنیوالوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔ انہوں نے یہ اعلان ہاؤسنگ اور تعمیرات کی قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکلنے کے لئے کنسٹرکشن کی ضرورت ہے۔ ہم نے ٹیکسز کم کر دیے ہیں۔ ٹیکسز کم کرنے سے سستے گھر بنیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سبسڈی اور فیصلے کبھی کسی حکومت نے کنسٹرکشن کے لیے نہیں کیے۔ میں چاہوں گا لوگ اس سے پورا فائدہ اٹھائیں۔ ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لئے 330 ارب رکھے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ اور تعمیراتی صنعت سے معیشت مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لئے 30 ارب کی سبسڈی دی جا چکی ہے۔ ہر گھر پر 3 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ 10 مرلے کے گھر پر 7 فیصد جبکہ پانچ مرلے کے گھر پر 5 فیصد سود دینا پڑے گا۔ لوگ قرضوں کی قسطیں آسانی سے ادا کر سکیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا عام لوگوں کے لیے گھر بنانے کا ارادہ تھا۔ اس لئے غریب طبقے کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ شروع کیا لیکن اس میں بہت رکاوٹیں آئیں۔ تعمیراتی صنعت کے لیے بہت رکاوٹیں تھیں۔ کئی معاملات میں تعمیراتی صنعت کو اجازت نہیں ملتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر تمام صوبوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ دنیا میں بینک سب سے زیادہ قرضہ گھروں کیلئے دیتے ہیں لیکن پاکستانی بینکوں کی جانب سے گھروں پر صرف 0.2 فیصد قرضہ دیا جاتا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے ایک اہم اجلاس میں سرکاری گوداموں میں پڑی گندم مارکیٹ میں لانے کا حکم دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سستے پوائنٹس بنا کر لوگوں کو آٹا فراہم کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کی جانب سے وزیراعظم کو گندم کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے اسے اکتوبر میں مارکیٹ میں لانے کا مشورہ دیا تھا۔

تاہم وزیراعظم نے اس کو نظر انداز کرتے ہوئے سرکاری گوداموں میں پڑی گندم کو مارکیٹ میں لانے کا حکم دیدیا ہے۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ آپ فوری طور پر گندم مارکیٹ لائیں، اکتوبر میں دیکھی جائے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر اکتوبر میں ضرورت پڑی تو صورتحال کے مطابق گندم درآمد کر لیں گے۔ سستے بازار اور پوائنٹس بنا کر لوگوں کو سستا آٹا فراہم کیا جائے۔

Leave a reply