پشاور :مندر مسمار کرنے والوں نہیں چھوڑا جائے گا :،اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نےکرک کے علاقہ ٹیری میں مندر کو آگ لگانے اور مسمار کرنےکے واقعےکا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعےکا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہےکہ واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوس ناک ہے، واقعے میں ملوث عناصرکو جلد انصاف کےکٹہرے میں لایا جائےگا۔
ان کاکہنا ہےکہ اقلیتوں کے جان ومال اورعبادت گاہوں کے تحفظ کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مشتعل افراد نے ایک مندر کو جلا کر مسمار کر دیا ہے۔ مشتعل ہجوم کی جانب سے مندر جلانے کے واقعے پر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہندو برادری مندر کی غیر قانونی طور پر توسیع کررہی تھی۔
مقامی افراد نے پولیس کو بھی کئی مرتبہ اس کی اطلاع دی گئی لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی، جس پر مقامی افراد نے خود ہی مندر کی تعمیر روک دی۔
مقامی ہندو رہنما کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کرک کے علاقے ٹیری میں قائم قدیم ترین مندر میں توسیعی کام جاری تھا، جس سے متعلق سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا تھا۔ ۔ ہندو رہنماء روہت کمار ایڈووکیٹ نے الزام لگایا کہ علاقہ مکینوں نے امن معاہدے اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مندر کو مسمار کیا ہے۔
واقعے کے دوران پولیس کہیں نظر نہیں آئی تاہم کافی دیر بعد بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور مشتعل افراد کو منتشر کرکے حالات پر قابو پالیا۔ واقعے میں پولیس کی ایک موٹر سائیکل بھی نذر آتش کردی گئی ہے۔