بلوچستان کے ضلع خضدار میں آج ایک دل دہلا دینے والے دہشت گرد حملے میں اسکول جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 4 معصوم بچے، بس ڈرائیور اور ہیلپر سمیت 6 افراد شہید جبکہ متعدد بچے زخمی ہوگئے۔ اس سفاکانہ حملے نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غم میں مبتلا کر دیا بلکہ ملکی اور عالمی سطح پر شدید ردِعمل کو جنم دیا ہے۔
پاکستان میں قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے اس بزدلانہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ”ہم اسکول بس پر ہونے والے بے رحمانہ اور سفاکانہ حملے کی مذمت میں پاکستان کے رہنماؤں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ معصوم بچوں کا قتل ایک ناقابلِ فہم عمل ہے۔ ہم ان خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں جنہوں نے آج اپنے پیارے کھو دیے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "کسی بھی بچے کو اسکول جاتے ہوئے خوف یا دہشت کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ ہم پاکستان میں ان تمام افراد اور اداروں کے ساتھ ہیں جو انتہا پسندی اور پرتشدد سوچ کے خلاف برسرِ پیکار ہیں۔”
اقوامِ متحدہ کے بچوں کے حقوق کے ادارے یونیسف نے بھی اس اندوہناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ یونیسف کی چیف آف ایڈوکیسی اینڈ کمیونی کیشنز کیرن ریڈی نے اپنے بیان میں کہا”ہم خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ نہایت افسوسناک ہے کہ پاکستان میں کئی بچوں کے لیے تعلیم حاصل کرنا ایک خطرناک عمل بنتا جا رہا ہے۔”یونیسف ترجمان نے اس واقعے کو "بچوں کی زندگی، ان کے خواب اور مستقبل کو تباہ کرنے والا ظلم” قرار دیتے ہوئے کہا "بچوں پر کسی بھی قسم کا تشدد ناقابلِ قبول ہے۔ یہ المناک تشدد اب بند ہونا چاہیے۔ ہر بچے کو حق حاصل ہے کہ وہ تعلیم حاصل کرے، وہ بھی بغیر خوف کے۔”