دھوکہ دہی،تھائی لینڈ کی خاتون وزیراعظم کو پیسے مانگنے کی جعلی کال کا انکشاف

دنیا بھر میں اسمارٹ فون اسکامز کے بڑھتے ہوئے واقعات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی شخص، چاہے وہ عام شہری ہو یا عالمی رہنما، ان دھوکہ دہی کی کالز سے محفوظ نہیں ہے۔
حال ہی میں تھائی لینڈ کی وزیرِاعظم پیتونگٹارن شیناوترا نے یہ انکشاف کیا ہے کہ انہیں بھی ایک فون کال موصول ہوئی تھی، جو ایک مصنوعی ذہانت سسٹم سے تھی اور اس میں کسی مشہور عالمی رہنما کی آواز میں پیسوں کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پیتونگٹارن شیناوترا نے کہا کہ انہیں یہ کال ایسی آواز میں آئی تھی جو کسی معروف عالمی رہنما کی آواز سے ملتی جلتی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ "آواز بہت واضح تھی، اور میں نے فوراً پہچان لیا۔ پہلے ایک وائس کلپ آیا جس میں کہا گیا، ‘آپ کیسے ہیں؟ میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہوں’، اور پھر باتوں کا سلسلہ شروع ہوا۔”انہوں نے کہا کہ کچھ دیر بعد اسی نمبر سے ایک اور کال آئی جسے وہ اٹھا نہ سکیں، لیکن بعد میں ایک وائس میسج آیا جس میں کہا گیا، "آپ وہ واحد ملک ہیں جو ابھی تک (جنوب مشرقی ایشیا کی تنظیم) ASEAN میں سے کسی نے بھی عطیہ نہیں کیا،” اور اس پر زور دیا گیا۔ پیتونگٹارن نے کہا کہ انہیں کچھ وقت کے لئے یہ سمجھنے میں دیر لگی کہ کچھ تو غلط ہے۔پیتونگٹارن نے یہ بھی کہا کہ جو شخص یہ پیغام بھیج رہا تھا، وہ شاید کسی عالمی رہنما کی آواز کو نقل کرنے کے لئے اے آئی کا استعمال کر رہا تھا۔
جنوب مشرقی ایشیا میں اسکام سینٹرز اور دھوکہ دہی کے واقعات نیا نہیں ہیں۔ حالیہ برسوں میں، تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی جرائم کے نیٹ ورک نے تکنیکی ترقیات اور میانمار کی خانہ جنگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک اربوں ڈالر کی انڈسٹری بنا لی ہے، جو دنیا بھر کے لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔
جنوری میں، ایک چینی اداکار کو بینکاک بلایا گیا تھا، جسے یہ گمان تھا کہ یہ کسی فلم کے لئے کاسٹنگ کال ہے، لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو اسے میانمار کے شہر میاواڈی میں موجود ایک اسکام سینٹر میں لے جایا گیا، جو تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب ایک بدنام زمانہ سائبر فراڈ ہب ہے۔یہ مسئلہ ہزاروں عام لوگوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بنتا ہے، جو تھائی لینڈ میں سفید کالر نوکریوں کے وعدے کے ساتھ آتے ہیں، لیکن بعد میں انہیں میانمار کے مجرمانہ مراکز میں لے جایا جاتا ہے جہاں وہ زبردستی کرپٹو کرنسی چوری کرنے پر مجبور کیے جاتے ہیں۔
زیادہ تر اسکامز فون کالز اور روایتی پیغامات کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جیسے جیسے اے آئی کی ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، لاکھوں لوگ ایسے اسکامز کا شکار ہو سکتے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت ان کی آواز کو نقل کرکے دھوکہ دہی کی جاتی ہے۔گذشتہ سال، OpenAI نے اپنی آواز کی نقل کرنے والی ٹول "Voice Engine” کا تعارف کیا تھا، تاہم اس نے اسے عوام کے لئے دستیاب نہیں کیا تھا کیونکہ اس میں "مصنوعی آواز کے غلط استعمال کا امکان” تھا۔
پیتونگٹارن شیناوترا، جو 2021 میں Pheu Thai پارٹی کی مشاورتی کمیٹی کی سربراہ کے طور پر سیاست میں آئیں، اگست 2024 میں وزیرِاعظم بنی۔ وہ اپنے خاندان کی سیاسی نسل کی تیسری فرد ہیں جو وزیرِاعظم کے عہدے پر فائز ہوئی ہیں، ان سے پہلے ان کے والد اور پھوپھی اس عہدے پر کام کر چکے ہیں۔