ٹھٹھہ (باغی ٹی وی ،نامہ نگاربلاول سموں) ٹریژری آفیسر ٹھٹھہ کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے محکمہ جنگلات ٹھٹھہ کے ملازمین کی تنخواہیں 12 تاریخ گزرنے کے باوجود تاحال جاری نہیں ہو سکیں، جس کے نتیجے میں ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں اور فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
محکمہ جنگلات کے ملازمین کی یونین کے رہنما رحمت اللہ خشک نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کی تنخواہیں آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے ہر ماہ ٹریژری آفس ٹھٹھہ کے چیک وقت پر پاس نہیں کیے جاتے اور بینکوں میں نہیں بھیجے جاتے، جس کے باعث تنخواہوں میں تاخیر ہو جاتی ہے اور ملازمین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس ماہ بھی ٹریژری آفیسر کی غفلت اور بلا وجہ تاخیر کی وجہ سے 12 تاریخ گزرنے کے باوجود تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جس سے ملازمین کی حالت انتہائی نازک ہو گئی ہے۔
ملازمین نے ٹریژری آفیسر ٹھٹھہ کے اس اقدام کے خلاف آج صبح 11 بجے احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاج کی قیادت مختیار جماری، ادریس خاصخیلی اور رحمت اللہ خشک نے کی۔ مظاہرین نے سخت نعریبازی کرتے ہوئے فوری طور پر محکمہ جنگلات کے ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو احتجاج مزید شدید ہو گا۔ دھرنے میں شریک ملازمین نے ڈی سی ٹھٹھہ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور غریب ملازمین کو ان کی اجرتیں ادا کی جائیں۔