ٹھٹھہ ،باغی ٹی وی(نامہ نگار) عوامی پریس کلب ٹھٹھہ کے صدر بلاول سموں اور جنرل سیکریٹری محمد عمر سرائی نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ کے دفتر اور سینئر سٹیزنز شیلٹر ہاؤس کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر خدا بخش بھرآنی سے ملاقات کرتے ہوئے ضلع میں کام کرنے والی این جی اوز کی تفصیلات حاصل کیں۔
اس موقع پر انہوں نے ٹھٹھہ میں کام کرنے والی این جی اوز کی جانب سے مقامی نوجوانوں کو ملازمت میں نظرانداز کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ این جی اوز مقامی قابل نوجوانوں کو ملازمتیں دینے میں ناکام ہیں، جس کے باعث نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔
بلاول سموں نے کہا کہ ضلع میں متعدد نیشنل اور انٹرنیشنل این جی اوز کروڑوں روپے کے منصوبے چلا رہی ہیں، لیکن ان کی کارکردگی زمین پر کہیں نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کئی این جی اوز نے اپنے کام کو خفیہ رکھا ہوا ہے، یہاں تک کہ ان کے دفاتر پر نام کے بورڈ تک نصب نہیں ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان منصوبوں میں کرپشن اور خرد برد کی جا رہی ہے، جس کے باعث علاقے کی کمیونٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا اور نہ ہی ترقیاتی نتائج نظر آ رہے ہیں۔
بلاول سموں نے کہا کہ این جی اوز کے فنڈز کا حساب لینا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ صحافیوں کے وفد کے ساتھ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ سے ملاقات کریں گے اور منتخب نمائندوں کو بھی اس معاملے پر نوٹس لینے پر قائل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈونر اداروں، تھرڈ پارٹی آڈٹ، وفاقی و صوبائی محتسب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، اور دیگر متعلقہ اداروں سے رجوع کیا جائے گا۔ ساتھ ہی مقامی کمیونٹی کو احتجاجی تحریک کے لیے موبلائز کیا جائے گا۔
بلاول سموں نے خبردار کیا کہ آرٹیکل 19 اے اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت تسلی بخش وضاحت نہ دینے والی این جی اوز کے این او سیز منسوخ کرا کر انہیں ضلع سے باہر نکال دیا جائے گا۔
بعد ازاں انہوں نے سینئر سٹیزنز شیلٹر ہاؤس کا دورہ کرتے ہوئے جاری کام کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔