ٹھٹھہ :ہائی وے ڈویژن، ٹینڈرز کی اوپن بولی نہ ہوسکی،بھاری رشوت کے عوض فروخت کرنے کا انکشاف

ٹھٹھہ،باغی ٹی وی(نامہ نگاربلاول سموں) ہائی وے ڈویزن ٹھٹھہ میں 18مارچ کو طلب کی گئی این آئی ٹی کے لیے اوپن بولی کا مقابلہ نہ ہوسکا،ایگزیکٹو انجینئر، ٹینڈر کلرک اور پروکیورمینٹ کمیٹی کےدیگر ارکان کی طرف سے ایڈوانس کمیشن کے عوض ٹینڈر فروخت کرنے کا انکشاف

باوثوق ذرائع کے مطابق ایگزیکٹیو انجینئر ہائی وے ڈویژن ٹھٹھہ عارف حسین راجپر نے 52 ترقیاتی کاموں کی تقریبن 56 کروڑ روپے کی ایک این آئی ٹی کال کی جس کا انعقاد 18 مارچ کو ہونا تھا لیکن متعلقہ انتظامیہ نے ایگزیکٹو انجینئر، ٹینڈر کلرک اور دیگر کی ملی بھگت سے کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد سپرا رولز کی روشنی میں اوپن بڈ آکشن منقعد کرانے کے برعکس سیپرا رولز کی خلاف ورزی کی اور ایگزیکٹیو انجینئر نے اپنے عملے اور ٹھیکیداروں کے ساتھ اپنے سرکاری بنگلے سارے بڈ ڈاکو مینٹس لے کر چھپا دیئے اور بنگلے میں بیٹھ کر غیر قانونی طریقہ اختیار کرتے ہوئے ٹھیکیداروں سے ایڈوانس کمیشن فیس وصول کی اور ذاتی فائدے کے لیے 15 سے 20 فیصد ایڈوانس کمیشن کے عیوض ٹینڈر فروخت کردیئے۔

محکمہ روڈز کے مطعلقہ انجینئر اور دیگر پروکیورمینٹ کمیٹی کے ممبران اور ٹینڈر کلرک نے مل کر 15 سے 20 فیصد ایڈوانس کمیشن فیس وصول کی۔ سپرا رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے بددیانتی کا ارتکاب کیا گیا جو کہ ایک غیر قانونی فعل ہے۔

اس موقع پر متاثر ٹھیکیداروں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ، ایم ڈی سیپرا سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری ورکس سروسز ڈپارٹمنٹ اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ این آئی ٹی کو سپرا رولز کی روشنی میں معطل کر کے کھلے عام بولی کے مقابلے کے تحت غیر جانبدارانہ انداز میں کرایا جائے اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

Leave a reply